عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے (حجِ قران میں اس کو دمِ قران و دمِ شکر کہتے ہیں اور تمتع میں اس کو دمِ تمتع ودمِ شکر کہتے ہیں ) اور اس کو اس میں سے کھانا جائز ہے، امام شافعی ؒ کے نزدیک یہ دمِ جبر ہے ۳؎ (۲) ہدی کا لفظ اونٹ گائے اور بکری کے لئے استعمال ہوتا ہے لیکن فقہا کا اس بات پر اجماع ہے کہ یہاں اس آیہ کریمہ میں بکری مراد ہے حتیٰ کہ دمِ تمتع کے لئے اس کے جائز ہونے پر فقہا کا اجماع ہے ۴؎ پس باجماعِ فقہا یہاں ہدی کے جانور کا ادنیٰ درجہ ایک بکری یا دنبہ وغیرہ ہے لیکن اونٹ قربانی کرنا گائے بیل وغیرہ سے افضل ہے اور گائے بیل وغیرہ ذبح کرنا بکری دنبہ وغیرہ سے افضل ہے جیسا کہ قربانی میں ہے پس جب دسویں ذی الحجہ کو جمرئہ عقبہ کی رمی کرچکے تو حلق کرانے سے پہلے قران یا تمتع کے لئے ایک بکری یا بھیڑیا دنبہ یا گائے یا اونٹ ذبح کرے یا گائے یا اونٹ کا ساتواں حصہ ایک آدمی کی طرف سے ہو یعنی سات آدمی مل کر ایک گائے یا اونٹ ذبح کریں اور ہدی کے جانور میں قربانی کے جانور والی تمام شرائط پائی جانی چاہئیں ۵؎ پس اونٹ یا گائے میں سات حصہ داروں کی شرکت جائز ہے جیسا کہ قربانی میں جائز ہے بشرطیکہ سب کا ارادہ قربت (قرب الٰہی حاصل کرنا) ہو ۶؎ اگرچہ جہتِ قربت مختلف ہو پس اگر کسی نے گوشت کھانے کے لئے حصہ شامل کیا تو سب کا دمِ تمتع و دمِ قران ناجائز ہوگا جیسا کہ قربانی میں حکم ہے ۔ ۷؎ (۳)جو جانور بڑا ہو یعنی زیادہ موٹا اور زیادہ قیمت والا ہو وہی افضل ہے ۸؎ پس افضل وہ جانور ہے جو زیادہ قیمت کا ہو اور اگر قیمت میں برابر ہوں تو جس میں زیادہ گوشت ہے وہ افضل ہے اورا گر قیمت و گوشت دونوں کے لحاظ سے برابر ہوں تو جس کا گوشت زیادہ پاکیزہ و عمدہ ہو وہ افضل ہے ۹؎ اور گائے میں شرکت کرنا ایک بکری ذبح کرنے سے افضل