عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
صدر واجب نہیں ہے جیسا کہ اگر کوئی اہلِ مکہ باہر جانے کا ارادہ کرے تو اس پر طواف ِ صدر واجب نہیں ہے ۔ ۱؎ (۲) طوافِ صدر اس آفاقی شخص پر واجب ہے جس نے حج کوپالیا ہو یعنی جس کی حج کی ادائیگی پوری ہوگئی ہو پس جس شخص کا حج فوت ہوگیا ہو اس پر طوافِ صدر واجب نہیں ہے اور جو شخص حج سے روک دیاگیا ہو یعنی مُحْصر فی الحج ہو اس پر بھی یہ طواف واجب ہیں ہے کیونکہ اس پر مکہ مکرمہ واپس لوٹنا لازمی ہے اور اس لئے بھی کہ اب وہ صرف عمرہ کرنے والے کی مانند ہوگیا اور صرف عمرہ کرنیوالے پر طوافِ صدر واجب نہیں ہے ۔ ۲؎ (۳)مکلف ہونا ،پس مجنون اور بچہ (نابالغ) پر غیر مکلف ہونے کی وجہ سے طوافِ صدر واجب نہیں ہے ۔ ۳؎ (۴)غیر معذور ہونا ۴؎ طوافِ صدر کے لئے ایک شرط حیض ونفاس سے پاک ہونا ہے پس حیض ونفاس والی عورت پر عذر کی وجہ سے واجب نہیں ہے حتیٰ کہ اس کے ترک کرنے سے اس پر دم واجب نہیں ہوگا۔ حدث وجنابت سے طہارت اس کے وجوب کے لئے شرط نہیں ہے پس محدث وجنبی پر طواف صدر واجب ہے اس لئے کہ حدث وجنابت کا ازالہ اس کے لئے ممکن ہے پس یہ عذر نہیں ہوگا، واﷲ اعلم ۵؎ واضح ہو کہ حدث وجنابت سے طہار ت کا حاصل ہونا طواف کے واجبات میں سے ہے جیساک ہے طواف کے واجبات میں بیان ہوچکا ہے (مؤلف) اور حیض والی عورت مکہ مکرمہ سے روانہ ہوکر اس کی آبادی سے باہر ہونے سے پہلے حیض سے پاک ہوجائے تو اس پر طوافِ صدر لازم ہوجائے گا اور اگر مکہ معظمہ کی آبادی سے باہر ہوگئی تو مسافر ہوگئی اس کی دلیل یہ ہے کہ اب اس کو قصر نماز پڑھنا چاہئے پس اب اس کو واپس لوٹنا لازم نہیں ہے اور اس پر دم بھی واجب نہیں