عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
(۶) اپنے داہنے ہاتھ سے رمی کرنا مستحب ۔…(۷) اور سنت یہ ہے کہ ہر کنکری کے پھینکتے وقت تکبیر کہے یعنی یوں کہے بِسْمِ اﷲِ اَﷲُ اَکْبَرْ۔ اگر تکبیر کی بجائے سُبحَان اﷲ یالَآ اِلٰہَ الاَّ اﷲ وغیرہ کہا تو جائز ہے اور اگر ذکر بالکل ترک کردیا تو اس نے برا کیا یعنی ایسا کرنا مکروہ ۔ (۸) جمرئہ اولیٰ ووسطیٰ کی رمی کے بعد دعا و تحمید و تکبیر و تہلیل وغیرہ کے لئے قبلہ کی طرف منہ کرکے کھڑا ہونا ہر روز کی رمی کے لئے سنت ہے اور جمرئہ عقبہ پر کسی دن بھی رمی کے بعد دعا کے لئے نہ ٹھہرے۔ (۹) مستحب یہ ہے کہ دعا کے لئے اپنے دونوں ہاتھ پھیلا کر کندھوں کے برابر تک اٹھائے جیسا کہ ہر دعا میں اٹھاتے ہیں اور اپنی دونوں ہتھیلیوں کو قبلہ کی طرف کرے یہ ظاہر الروایت میں ہے اور امام ابو یوسفؒ کے نزدیک آسمان کی طرف کرے ۔ قاضی خاں وغیرہ نے اسی کو اختیار کیا ہے۔ حضور و خشوع و خضوع و استغفار کے ساتھ دعا وغیرہ میں مشغول رہے اپنے لئے اور اپنے والدین و اقارب و احباب و تمام مسلمان مردوں عورتوں کے لئے دعا و استغفار کرتا رہے اور اس کے لئے دیر تک قیام کرے۔ ۱؎ ۔… (۱۰) رمی کے لئے حدثِ اصغر و اکبر سے پاک ہونا شرط نہیں ہے بلکہ یہ اکمل صورت ہے ۲؎ پس سنت یہ ہے کہ حدثِ اصغر و اکبر سے پاکی کی حالت میں رمی کرے (مؤلف) ۔ (۱۱) تمام ایامِ رمی میں وقتِ مسنون کی رعایت کرنا بھی رمی کی سنتوں میں سے ہے اس کی تفصیل وقت کے بیان میں گزر چکی ہے ۳؎۔