عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الماوی جو شہدائے اکبر محسنین اور اولیائے کرام کا مقام ہے (۸) جنت الفردوس جو نبیوں، رسولوں اور علمائے عالمین کی جگہ ہے۔ فردوس بریں کے اوپر غرفہ نور ہے، یہ مقامِ سرور حضرت خاتم الابنیاء محمد مصطفیٰﷺ کے لئے ہے۔ نیز مقام ِمحمود اور وسیلۂ جنت کا خاص درجہ بھی رسول اکرم ﷺ کو عطا ہوگا۔ اور پھر ان ہشت درجات میں بھی بے شمار مدارج ہیں، حدیث شریف میں ہے کہ جنت کے سو درجے ہیں ہر دو درجوں میں وہ مسافت ہے جو آسمان وزمین کے درمیان ہے (ترمذی ) اور اگر تمام عالم ایک درجے میں جمع ہوں تو سب کے لئے گنجائش ہے ( ترمذی ) اگر تما دنیا کے سیم وزر کو دس گنا کیا جائے تو ایک ادنی ٰ سا بہشتی بھی اُس سے زیادہ نعمت پائے گا۔ حضرت سلیمان علیہ السلام جیسے ایک ہزار بادشاہوں سے زیادہ اُس کی شان ہوگی۔ ادنیٰ سے ادنیٰ مؤمن کو جو مکان ملے گا اس کی ایک ایک اینٹ سونے کی اور ایک ایک چاندی کی ہوگی، زعفران اور مشک کا گارا ہوگا اس کے کنگرے لعل اور زمرد کے ہوں گے، مشک وعبیر سے گچ ہوگا اور لعل وگہر سے گندھا ہوا ہوگا، اس مکان میں ستر ہزار دالا ن ہوں گے جن میں سے ہر ایک پا نچ صد میل کی مسافت پر فراخ ہوگا اور طرح طرح کی بیٹھکیں ہوں گی جن میں حوروغلمان اور گانے والے بے شمار ہوں گے، خوش الحان مغنی (گوّیے) عجیب وغریب راگ گارہے ہوں گے۔ ایک روایت میں ہے جنت عدن کی ایک اینٹ سفید موتی کی ہے ایک یا قوت سرخ کی ایک زبر جد کی اور مشک کا گاراہے اور گھاس کی جگہ زعفران ہے موتی کی کنکریاں عبنر کی مٹی ہے۔ غرض قسم قسم کی نعمتیں ادنیٰ سے ادنیٰ جنتی کے لئے ہوں گی اس میں قسم قسم کے گلزار ہوں گے چمن ہوں گے اور ہر ایک درخت میں لاکھوں رنگ کے میوے ہوں گے درختوں کے تنے سونے کے شاخیں لعلوں کی پتے زمرد کے ہوں گے اور بہت وسیع ہوں گے وہ