عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۳۔ علم الفرائض کاواجب ہونا، جب کسی فرض کا وقت آجا تاہے تو اس فرض کا علم بھی ضروری ہوجاتاہے مثلاً جب آدمی مسلمان ہوا یا بالغ ہواتو اس پر صانع حقیقی (اللہ تعالیٰ ) اور اس کی صفات کی معرفت (پہچان ) اور رسول اللہ ﷺکی رسالت کا جاننا اور ان چیزوں کا جاننا جن کے بغیر ایمان صحیح نہیں ہوتا، اور جب نماز کاوقت آیا تو احکام نماز کا سیکھنا واجب ہوا، اور ماہ رمضان المبارک کے آنے پر روزے کے احکام کا علم اور مال دار صاحبِ نصابِ زکوٰۃ ہوجانے پر ( مال کے سال گزرنے پر ) زکوۃ کے احکام کا علم حاصل کرنا فرض ہو جاتا ہے، اسی طرح حج، نکاح،حیض ونفاس اور بیع وشراء وغیرہ تما م فرائض کا حکم ہے۔ ۴۔ چا ر علم فرض ِعین ہیں:۱۔ ایمان ۲۔نماز ۳۔ روزہ ۴۔حیض ونفاس ان چاروں کے احکام کاعلم بقدر ضرورت حاصل کرنا ہر مؤمن مرد وعورت پرفرض عین ہے۔ اب ایمان کی تفصیل اور اس کے متعلقات بیان کئے جاتے ہیں : ایمان مجمل ومفصل کابیان