عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہیں کہ وہ افعال عمرہ ادا کرنے کے بعد عمرہ کے احرام سے حلال ہوکر حج کا احرام باندھنے کے وقت تک ممنوعاتِ احرام سے متمتع ہوسکتا ہے اور یہ اس وقت ہے جبکہ وہ ہدی ساتھ نہ لایا ہو (کیونکہ ہدی ساتھ لانے کی صورت میں وہ عمرہ کے افعال ادا کرنے کے بعد بھی احرام کی حالت میں رہتا ہے۔ مؤلف) (۴) قِران یعنی حج و عمرہ دونوں کو (حج کے مہینوں میں) ایک احرام میں جمع کرنا ۴؎ (تفصیل قران کے بیان میں ملاحظہ فرمائیں)۔ احرام کی ان چاروں قسموں کی بناء پر احرام باندھنے والے بھی چار قسم کے ہوئے۔ (۱) مفرد بالحج جبکہ وہ صرف حج کا احرام باندھے (یعنی وہ حج کے دنوں میں حج ادا کرے اور اس سال میں عمرہ نہ کرے یا حج کے ایام گزرنے کے بعد عمرہ کرے یا حج کے مہینے آنے سے پہلے عمرہ کرے ۵ ؎ ) (۲) مفرد بالعمرہ جبکہ اس نے حج کے مہینوں سے پہلے عمرہ کا احرام باندھ کر عمرہ کا طواف کرلیا ہو خواہ وہ اس سال حج کرے یا نہ کرے یا حج کے مہینوں سے پہلے عمرہ کا احرام باندھ کر عمرہ کا پورا طواف یا اکثر حصہ حج کے مہینوں میں کیا یا حج کے مہینوں میں احرام باندھ کر عمرہ کا طواف کیا اور ان دونوں صورتوں میں اس سال حج نہ کیا تب بھی وہ مفرد عمرہ ہوگا۔ اس نے اسی سال حج بھی کیا لیکن عمرہ کے احرام سے فارغ ہونے کے بعد عمرہ و حج کے درمیانی زمانے میں اپنے اہل و عیال (وطن) میں آیا تب بھی وہ عمرہ مفرد ہی ہوگا۔ (۳) متمتع، جبکہ وہ صرف مفرد عمرہ کا احرام باندھ کر عمرہ کا پورا طواف یا اس کے اکثر چکر حج کے مہینوں میں کرے پھر اسی سال حج کرے اور عمرہ کے احرام سے فارغ ہوکر