عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲) اگر آزاد ہونے سے پہلے اپنے مالک کے ساتھ حج کیا تو اس کا حج فرض ادا نہیں ہوگا اور اس کو آزاد ہونے کے بعد دوبارہ حج کرنا فرض ہوگا اور اگر حج کے راستہ میں احرام باندھنے سے پہلے آزاد ہو گیا پھر اس نے احرام باندھا اور حج کیا تو فرض ادا ہوجائے گا اور اگر آزاد ہونے سے پہلے احرام باندھا پھر آزاد ہونے کے بعد نئے سرے سے احرام باندھا تو یہ حج فرض کی جگہ ادا نہیں ہوگا ۱ ؎ اس لئے کہ اب اس کے لئے حج فرض کے لئے نئے سرے سے احرام باندھنا جائز نہیں ہے کیونکہ پہلا احرام شروع کردینے کی وجہ سے اس کے حق میں لازم ہوگیا۔ اب اس کو اس احرام سے حج ادا کئے بغیرہ باہر آنا جائز نہیں اور اس احرام کو فاسد کردینے سے اس کی قضا اس پر لازم آئے گی۔ بخلاف نابالغ کے کہ اس کے حق میں بالغ ہونے پر نئے سرے سے فرض حج کا احرام باندھنا جائز ہے کیونکہ اس کا پہلا احرام یعنی نابالغ ہونے کی حالت میں باندھا ہوا احرام اس کو اپنے اوپر لازم کرنے کے لئے نہیں ہے ۲ ؎۔ (۳) اہلِ مکہ کے غلاموں پر حج واجب نہیں ہے اور اہلِ مکہ کے فقراء پر حج واجب ہے کیونکہ زاد و راحلہ کا شرط ہونا فقیر کے حق میں تیسیر کے لئے ہے اہلیت کے لئے نہیں بخلاف آزاد ہونے کی شرط کے ۳ ؎ استطاعت و قدرت : چھٹی شرط استطاعت یعنی مالدار ہونا ہے اور یہ وجوبِ حج کی شرط ہے، جواز و صحت ادا اور حج فرض واقع ہونے کی شرط نہیں ہے پس اگر کسی فقیر و مسکین نے تکلف کیا اور حالتِ فقر میں جاکر حج ادا کرلیا اور اس میں حج فرض یا مطلق حج کی نیت کی تو اس کا یہ حج جائز ہوکر اس کے فرض حج