عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جائے اور رخ پھیرلے، بنے ہوئے پاخانوں اور جنگل میں اس حکم میں کچھ فرق نہیں، اور عورت کے لئے چھوٹے بچے کو قبلہ کی طرف بٹھا کر پیشاب پاخانہ کرانا بھی مکروہ اور منع ہے اور اس کا گناہ اس عورت پر ہے۔ ایسی جگہ استنجا کرنا کہ کسی شخص کی نظر استنجا کرنے والے کے ستر پر پڑتی ہو مکروہ ہے ہڈی، گوبر، لید، طعام، گوشت، شیشہ، جونا، لوہا، چاندی، سونا وغیرہ، ٹھیکرے، پکی اینٹ، پتے، بال، روئی، کوولہ، نمک، ریشمی کپڑا اور ہر قیمتی شے سے اور بلاعذردائیں ہاتھ سے استنجا کرنا مکروہ ہے۔ اگر بائیں ہاتھ میں کوئی عذر ہے کہ استنجا نہیں ہوسکتا تو دائیں ہاتھ سے کرنا بلاکراہت جائز ہے۔ نجس چیزوں سے استنجا نہ کرے اور ایسی چیز سے جو نجاست کو صاف نہ کرے جیسے سرکہ وغیرہ اور تمام ایسی چیزیں جن سے انسان اور اس کے جانور نفع حاصل کریں اور اسی طرح اس پھر یا ڈھیلے وغیرہ سے جس سے وہ خود یا کووی اور شخص استنجا کرچکا ہے استنجا نہ کرے لیکن اگر پتھر کے کئی کونے ہوں اور ہر مرتبہ ایسے کونے سے استنجا کرے جس سے پہلے استنجا نہ کیا تھا تو بغیر کراہت جائز ہے، اور کاغذ سے استنجا نہ کرے اگر چہ سادہ بغیر لکھا ہوا ہو، انگریزی، ہندی، گورمکھی وغیرہ مکھی وغیرہ لکھی ہو یا ابو جہل جیسے کافر کا نام لکھا ہو کیوں کہ خود کاغذ محض بھی قابل احترام ہے، اسی طرح ہر قابل احترام چیز جیسے آدمی کے اجزا بال، ہڈی، گوشت وغیرہ یا مسجد کی چٹائی یا کوڑا وغیرہ اور ایسی چیز جس کی کچھ قیمت ہو اگر چہ تھوڑی یعنی ایک آدھ پیسہ ہی ہو جیسے کپڑا عرق وغیرہ اور جانوروں کے چارے (گھاس بھوسہ وغیرہ) سے استنجا کرنا منع اور مکروہ ہے (پانی بھی اگر چہ قابل احترام ہے مگر بوجہ عموم ضرورت شریعت نے اس کو جائز رکھا ہے)۔ بلااجازت کسی دوسرے کی دیوار سے استنجا سکھانا مکروہ ہے اور اس سے ڈھیلا لینا جائز نہیں۔ ییہ حکم وقف کی دیوار اور پرائے پانی یا کپڑے وغیرہ کا ہے۔ کرایے کے مکان