عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ ہتھیلی خوب پھیلا کر ہموار رکھیں اور اس پر آہستہ سے پانی ڈالیں جتنا رک سکے اس کا پہلا و درہم کی برابر ہے یعنی ہندوستان و پاکستان کے روپے کی برابر جو چیزیں آدمی کے بدن سے ایسی نکلتی ہے جن کے نکلنے سے وضو یا غسل واجب ہوجاتا ہے جیسے پاخانہ، پیشاب، منی، مذی، ودی، کچلو ہو، پیپ اور قے جو منھ بھر کے آئے اگر چہ بچہ کی ہو، حیض و نفاس و استحاضہ کا خون، بچہ کا پیشاب خواہ وہ لڑکا ہو یا لڑکی، اناج کھاتے ہوں یا نہ کھاتے ہوں لیکن ریح اس کلیہ سے خارج ہے (۱) شراب، خشکی کے ہر جانور کا خون، مردار، جو جانور نہیں کھائے جاتے ان کا پیشاب و گوبر، ولید، اور جو جانور کھائے جاتے ہیں ان کا گوبر، مثلاً گائے، بیل، بھینس وغیرہ کا گوبر اور بھیڑ، بکری، اونٹ کی مینگنی (صحیح ے ہے کہ گھوڑے کی لید غلیظہ ہے) کتے کا گوہ، مرغابی، بطخ، مرغی اور کونج کی بیت، درندے جانوروں اور بلی چوہے کا گوہ، یہ سب نجاست غلیظہ ہیں۔ بلی یا چوہے کا پیشاب اگر کپڑے کو لگ جائے تو بعضوں نے کہا ہے کہ اگر قدر درہم سے زیادہ ہے تو کپرا نجس ہو جاتا ہے اور یہی ظاہر۔ حرام جانوروں کا دودھ خواہ زندہ ہو یا مردہ اور مردہ جانوروں کا دودھ حواہ حرام ہو یا حلال نجس سے حرام جانروں کا انڈا نجس ہے۔ اسنپ کا گوہ اور پیشاب اور جونک کا گوہ، چھپکلی اور گرگٹ جس میں بہتا ہوا خون ہوتا ہے ان کا خون نجس ہے اور یہ سب نجاستِ غلیظہ ہیں پس اگر نجاستِ غلیظہ قدر درہم سے زیادہ کپڑے یا بدن کو لگ جائے تو نماز جائز نہ ہوگی اور اس کا دھونا فرض ہے اگر اس سے قصداً نماز پڑھی تو گناہ بھی ہو اور اگر بہ نیت استخفاف (ہلکا جان کر) ایسا کیا تو کفر ہے، اگر درہم کے برابر ہے تو دھونا واجب ہے اور اگر بے دھوئے نماز پڑھی تو اس کا لوٹا نا واجب ہے، اور قصداً پڑھی تو گنہ گار بھی ہوا اور اگر درہم سے کم ہے تو پاک کرنا سنت ہے بغیر پاک کئے پڑھی تو نماز ہوگئی مگر خلافِ