عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تعالیٰ نے فرمایاہے وَاسجُد وَاقتَرب (العلق :۱۹) ’’سجدہ کر اور قرب حاصل کر‘‘ اور خود انبیاء علیہم السلام سے جومحبت الٰہی، صفائی قلب اور ایمان میں سب سے کامل ہیں خصوصاً سید الانبیاء حضرت محمد مصطفے ٰ ہر کما ل میںسب سے اکمل ہیں کوئی فرد بشر ان کے برابر نہیں، تکلیفات شرعیہ ساقط ہوجاناتو درکنار ان کے لئے تو اور زیادہ عبادت کرنا فرض تھی چنانچہ آنحضرت ﷺ پر نماز تہجد فرض تھی کہ شب بیداری کرتے ہوئے آپ کے پائے مبارک ورم کرآتے تھے اور جو کوئی یوں کہتا کہ آپ اس قدر تکلیف کیوں اٹھاتے ہیں آپ کو تو اللہ تعالیٰ نے بخش دیا ہے ؟آپ اس کے جواب میں یہ فرماتے :۔اََلاَ اَکُونُ عَبدا ً شَکُورًا (کیا میں شکر گزاربندہ نہ بنوں) پس جو لوگ ہوش وحواس درست اور طاقت واستطاعت قائم ہوتے ہوئے عبادت نہ کریں اور خلاف شرع کاکریں بنگ بوزہ ولقمہ دریوزہ میں دین وایمان سمجھیں اور کہیں کہ یہ باتیں ہمارے لئے جائز ہیں وہ بے دین اور گمراہ ہیں ہر گز ولی نہیں ہوسکتے ان کی صحبت سے پرہیز کرنا چاہئے اور ان کے کشف وخوارق عادات سے دھوکہ نہیں کھانا چاہئے بلکہ اس کو استدارج اور فریب سمجھنا چاہئے۔ ہاں جس کے ہوش وحواس درست نہ ہوں اور وہ غلبہ محبت الٰہی میں مستغرق ہوکر یاکسی دماغی صدمہ کی وجہ سے اپنے آپ سے بے خبر ہوجائے حتیٰ کہ اپنے کھانے پینے پہننے اور نہانے دھونے وغیرہ امور کابھی ان کو اہتمام نہیں رہتا اس حالت میں وہ تکلیفات شرعیہ سے بری اور آزاد ہوجاتے ہیں، ان پر شرع شریف کسی قسم کی گرفت نہیںکرتی اس لئے ان کو بر انہ کہنا چاہئے اور نہ ان کی تقلید کرنی چاہئے۔ فافہم وتفکر (ولایت کامفصل بیان اور اس کے ضروی مباحث خاکسار کے دوسری تالیف عمدۃ السلوک حصہ اول ودوم ویگر مصنفین کی کتب تصوف میں ملا حظہ فرمائیں )