عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پس معلوم ہواکہ عرب کے تمام خاندانوںمیں خاندان قریش کو عزت اور مرتبہ زیادہ حاصل تھا،خاندان قریش کے لوگ دوسرے خاندانوں کے سردار مانے جاتے تھے پھر خاندان قریش کی ایک شاخ نبی ہاشم تھی جو قریش کی دوسری شاخوں سے زیادہ عزت رکھتی تھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اسی شاخ نبی ہاشم میںسے تھے اسی وجہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ہاشمی بھی کہتے ہیں، آپ کے سلسلہ نسب میں حضرت اسمٰعیل علیہ السلام،حضرت ابراہیم علیہ السلام،حضرت نوح علیہ السلام حضرت ادریس علیہ السلام اور حضرت شیث علیہ الاسلام جیسے ممتاز پیغمبر داخل ہیں۔ آپ کی عمر چالیس سال کی تھی کہ آپ پر وحی نازل ہوئی اس کے بعد آپ تئیس سال زندہ رہے اور تبلیغ اسلام فرماتے رہے، نزول وحی کے بعد تیرہ سال مکہ معظمہ میںرہے اور وہاں کے لوگوں کو توحید کی تعلیم دیتے رہے، بت پرستی سے منع کرتے اور خدائے واحد پر ایمان لانے کی تبلیغ فرماتے رہے، باوجود یکہ وہ لوگ نبوت سے پہلے آپ کو نہایت سچا اور پاکباز اور امانت دار سمجھتے تھے محمد امینِ صادق کہہ کر پکارتے تھے جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ان کے نزدیک نہایت درجہ معتبر اور سچے آدمی تھے اور تمام لوگ آپ کی عزت کرتے تھے مگر جو نہی آپ نے نبوت کادعویٰ کیاوہ لوگ آپ کے دشمن ہوگئے کیونکہ وہ بتوں کی پرستش کرتے اور ان کو اپنا معبود اور حاجت روا سمجھتے تھے۔پس انھوں نے آپ کو طرح طرح سے تکلیفیں پہنچانی شروع کردیں حضور انورعلیہ الصلوٰۃ والسلام ان کی عداوت کی سختیاں اور تکلیفیں برداشت کرتے اور توحید کی تعلیم دیتے اور اللہ تعالیٰ کے احکام پہنچاتے رہے مگر جب ان کی دشمنی کی کوئی حد باقی نہ رہی اور سب نے مل کر آپ کو قتل کردینے کاپکاّ ارادہ کرلیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے حکم سے اپنے پیارے وطن مکہ معظمہ کو چھوڑ کر