عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چونتیس ہزار اور بعض میں دولاکھ چوبیس ہزار کا شمار آیا ہے اور یہ تعداد قطعی نہیںہے غالباً کثرت کے بیان کیلئے ہے تاکہ کوئی کمی نہ رہے، اس لئے بغیر تعیین وتحدید کے اس طرح ایمان لانا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ نے جتنے رسول بھیجے ہم ان سب کو بر حق اور رسول ونبی مانتے ہیں، ان میں تین سوتیرہ مُرسَل (رسول )ہیں،مُرسَل وہ نبی ہے جس پرکوئی کتاب یا صحیفہ نازل ہوا ہے اور نئی شریعت دی گئی اور نبی ہر پیغمبر کو کہتے ہیں خواہ اسے نئی شریعت اور کتاب دی گئی ہو یا نہ دی گئی ہو، وہ پہلی شریعت کا تابع ہو۔ پس ہر مرسل نبی ہے اور ہر نبی مرسل نہیں ہے (بعض نے نبی اور مرسل کو ایک ہی معنی میںلیاہے ) رسالت ونبوت عطیۂ الٰہی ہے اس میں آدمی کی کوشش، ارادے اور عبادت کو دخل نہیں، اس لئے کوئی ولی خواہ اپنی محنت سے کتنا ہی مرتبہ حاصل کرلے لیکن کسی ادنیٰ نبی کے درجے کو بھی نہیں پہنچ سکتا۔ تمام انبیاء علہیم السلام انسان(بشر ) تھے، دوسری مخلوق یعنی جن وغیرہ کی جنس سے کوئی نبی مبعوث نہیں ہو ا(ملائکہ میں بھی رسول ہوئے ہیں جو صرف انبیاء علیہم السلام کے پاس آتے تھے،یہاں رسول سے مراد وہ پیغمبر ہیںجو بندوں کی ہدایت کے لئے احکام الٰہی لے کر آئے ہیں ) سب انبیاء مرد ہوئے ہیں کوئی عورت نبی نہیں ہوئی۔ سب نبی راست باز نیکو کار، صغیرہ وکبیرہ گناہوں سے قبل نبوت وبعدنبوت پاک (معصوم ) ہیں، شریعت کے احکام پہنچانے میں سچے، جنت کی خوشخبری اور دوزخ کاڈر سنانے والے ہیں ان کا آنا دنیا کے لئے رحمت اور بندوں کے لئے بہت بڑی نعمت ہے۔ سب عقل میں کامل ہیں، ظاہر امراض (جذام یابرص وغیرہ ) جن سے لوگ ان کو حقیر جانیں اور احکام الٰہی کو نہ مانیں اور باطنی امراض (کفر،جھوٹ، خیانت وغیرہ عیوب ) دونوں سے پاک ہیں۔ احکام الٰہی کے پہنچانے میں ان سے سہود ونسیان اور کسی قسم کی کوتاہی نہیں ہوئی، سب انبیاء آزاد اور