عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تحریمی ہے اور اگرتین مرتبہ سے زیادہ دھونا سنت ہونے کے اعتقاد سے نہ ہو تو یہ مکروہ تنزیہی ہے لیکن اگر تین مرتبہ دھونے کو سنت سمجھتے ہوئے شک کے وقت طمانیت کے لئے یاپہلے وضو سے فارغ ہونے کے بعد وضو پر وضو کرنے کے ارادہ سے تین دفعہ سے زیادہ دھویا تو کوئی کراہت نہیں ہے جیسا کہ سنن وضو میں بیان ہو چکا ہے ، نہر یا حوض کے کنارے پر وضو کرتے ہوئے پانی کا اسراف مکروہ تنزیہی ہے کیونکہ یہ فعل عبث ہے۔ (ش ملحضاً) ۲۔ وضو کرنے میں بلا عذر کسی دوسرے شخص سے مدد لینا۔ (م) (تفصیل مستحبات میں گزر چکی ہے ، مولف) ۳۔ بلا عذر کلی کے لئے بائیں ہاتھ سے پانی لینا۔ (ع) ۴۔ (بلا عذر) بائیں ہاتھ سے ناک میں پانی ڈالنا۔ (ع) ۴۔ (بلا عذر) بائیں ہاتھ سے ناک میں پانی ڈالنا۔ (ع) ۵۔ بلا عذر دائیں ہاتھ سے ناک صا ف کرنا۔ (ع) ۶۔ جس پانی سے وضو کررہا ہو اسی میں تھوکنا یا ناک کی رینٹھ ڈالنا (دروبحر) خواہ وہ پانی جاری ہو ، یہ کراہت تنزیہی ہے اس لئے کہ ان امور کے ترک کرنے کو مستحبات میں شمارکیا گیا ہے (غایۃ الاوطار) ۷۔ چہرہ یادوسرے اعضائے وضو پر پانی کو طمانچے کی طرح زور سے مارنا مکروہ تنزیہی ہے (دروش وبحروم وط) ۸۔ آنکھوں اورمنہ (ہونٹوں) کو زور سے بند کرنا (مستفادوہ عن ط وغیرہ) ۹۔ نیا پانی لے کر تین دفعہ مسح کرنا (دروع وم) ۱۰۔ حلقوم (گلے) کا مسح کرناکیونکہ یہ بدعت ہے اس لئے کہ احادیث سے ثابت نہیں ہے (دروش وفتح وبحروم وغیرہا) ۱۱۔ بلا ضرورت لوگوں کی کلام کی مانند یعنی دنیا وی باتیں کرنا کیونکہ اس سے وہ دعاؤں واذکار میں مشغول ہونے سے محروم رہے گا اور اس لئے بھی مکروہ ہے کہ وضو کو دنیا کی آمیزش سے پاک ہونا چاہئے کیونکہ یہ بدعت کی تمہید ہے (م وط) ۱۲۔ جو پانی دھوپ میں گرم ہوگیا ہو اس سے وضوکرنا (بحر) ۱۳۔ ناپاک جگہ میں وضو کرنا (یا وضو کا پانی ناپاک جگہ پر ڈالنا (؟) وضو کے