عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
زیست دل و دماغ میں پیوست ہوکر رہے باہر آکر اپنے وطن واپس آنے کی تیاری کرے ۔ روانگی کے وقت جو کچھ میسر ہو فقرائے مدینہ منورہ پر صدقہ کرے اور سفر کی دعائیں ( جن کا بیان طریقہ حج میں ہوچکا ہے ) اور ذکر واذکار کرتا ہوا مدینہ طیبہ سے روانہ ہوجائے ۔ مدینہ طیبہ سے کھجور ،خاکِ شفا، وہاں کے کنوؤں کا پانی وغیرہ تبرکاً اپنے ساتھ لے جانا جائز ہے ۔ بحری یا ہوائی جہاز جس سے سفر کرنا ہے اس کی روانگی سے مناسب عرصہ قبل جدہ پہنچ کر کاغذات کی تکمیل کرائے تاکہ وقت پر روانگی ہوسکے ، سفر کی دعائیں حسبِ موقع پڑھتا رہے اور جب اپنے شہر یا گاؤں کے قریب پہنچے تو یہ دعا پڑھے:۔ ’’لَا الٰہَ اِلَّا اﷲُ وَحْدَہ‘ لَاشَرِیْکَ لَہ‘ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَعَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْر’‘o اٰئِبُوْنَ تَائِبُوْنَ عَابِدُوْنَ سَاجِدُوْنَ سَائِحُوْنَ لِرَبَّنَا حَامِدُوْنَ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ وَحْدَہ‘ صَدَقَ اﷲُ وَعْدَہ‘ وَنَصَرَ عَبْدَہ‘ وَھَزَمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہ‘o ‘‘ اور گھر پہنچنے سے قبل اپنے آنے کی اطلاع اپنے گھر والوں کو کسی آدمی یاتار وغیرہ کے ذریعے سے دیدے کہ ایسا کرنا مسنون ہے اور مناسب ہے کہ رات کے وقت شہر میں داخل نہ ہو بلکہ صبح کے وقت یا شام کے وقت داخل ہو (لیکن آج کل ہوائی جہاز، اور بسیں وغیرہ اپنے حساب سے پہنچتے ہیں اس لئے مجبوری ہے ، مؤلف) شہر میں داخل ہونے کے بعد محلہ کی یا گھر کے قریب کی مسجد میں جاکر دورکعت نماز تحیۃ المسجد یا سنت القدوم یا دونوں کے لئے دودورکعت پڑھے بشرطیکہ نماز کے لئے وقت مکروہ نہ ہو ، اور جب گھر میں داخل ہوتو یہ دعا پڑھے ’’تَوْبًا تَوْباًلِرَبَّنَا اَوْبًا لَّایُغَادِرُ عَلَیْنَا حَوْبًا ‘‘ پھر گھر میں داخل ہوکر بھی دورکعت نماز پڑھے تاکہ یہ تحیتِ منزل ہوجائے اور یہ مبارک سفر افضل عبادت کے ساتھ تمام ہو، اور حق سبحانہ‘ وتعالیٰ کا شکر ادا کرے کہ اس نے عبادات وزیارات کی تکمیل کراتے ہوئے سلامتی اور عافیت کے ساتھ سفر پورا کرادیا اور اس سعادتِ کبریٰ اور نعمتِ