عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱) مقام ابراہیم کے پیچھے ۔…(۲)حجرِ اسود کے سامنے مطاف کے کنارے پر۔…(۳)رکنِ عراقی کے قریب جو کہ حطیم اورخانہ کعبہ کے دروازے کے درمیان ہے۔…(۴)خانہ کعبہ کے دروازے کے نزدیک ۔…(۵)اس گڑھے کی جگہ جو خانہ کعبہ کے دروازہ وحطیم کے درمیان خانہ کعبہ سے ملا ہوا ہے اس جگہ کو مقامِ جبرئیل بھی کہتے ہیں اس لئے کہ آنحضور ﷺ نے اس جگہ دوروز پانچوں وقت کی نمازیں اول وآخر وقت میں اوقاتِ نماز کی تعلیم کے لئے حضرت جبرائیلؑ کی امامت میں پڑھیں اور اس جگہ کایہی نام اہل مکہ کے نزدیک مشہور ہے جو کہ تواتر کے قریب ہے اور اس مقام کو معجنہ ابراہیم بھی کہتے ہیں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اس جگہ کعبہ شریف کی تعمیر کے لئے گارے کا تغار بنایا تھا کہ جس سے پتھروں کو ایک دوسرے کو ساتھ جوڑتے تھے۔…(۶)خانہ کعبہ کے دروازے کے سامنے اوراس کا اطلاق دروازے کی جانب کی پوری سمت پر ہوتا ہے کیونکہ خانہ کعبہ کے دروازے کی سمت نماز کے حق میں تمام جہات سے افضل ہے اس کے بعد میزاب کی جہت افضل ہے کیونکہ نبی کریم ﷺ کا قبلہ ہے۔…(۷)حطیم پورا یااس کا بعض حصہ جو کہ چھ یا سات ذراع ہے اور خاص کر میزاب کے نیچے کا حصہ ۔…(۸)خانہ کعبہ کے اندر جس کی تفصیل پہلے بیان ہوچکی ہے ۔…(۹)رکنِ یمانی اور رکنِ حجراسود کے درمیان۔…(۱۰)رکنِ شامی کے نزدیک اس طرح پر کہ باب عمرہ اس کی پشت کی جانب ہو خواہ حطیم کے اندر کھڑا ہوکر پڑھے یااس کے باہر کھڑا ہوکر پڑھے۔…(۱۱)حضرت آدم علی نبینا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام کا مصلی، اور اظہر یہ ہے کہ یہ مستجارہے جو کہ رکن یمانی اور خانہ کعبہ کی جنوب مغربی دیوار کے اس دوروازے کے درمیان کا حصہ ہے جو کہ پتھروں سے بند کیا ہوا ہے،واﷲ اعلم بالصواب ۴؎