عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مخصوص ہے ۵؎ پس اگر اس کا احصار ہدی بھیجنے سے پہلے زائل ہوگیا یا ہدی بھیجنے کے بعد ایسے وقت زائل ہوا کہ وہ ہدی کو پالینے پر قادر ہے تو ان دونوں صورتوں میں اس پر مکہ معظمہ کی طرف روانہ ہونا بالاجماع واجب ہے اور اگر وہ ہدی بھیجنے کے بعد اس کے پالینے پر قادر نہیں ہے تو امام صاحب و صاحبین رحمہم اﷲ کے نزدیک بالاتفاق مکہ معظمہ جانا اس پر واجب نہیں ہے ۶؎ (۴) اگر مامور محصر (حج بدل کرنے والے محصر شخص) نے دم احصار کی ہدی ذبح کرادی پھر اس کا احصار زائل ہوگیا تو اس مامور پر کچھ ضمان (تاوان) نہیںہے۔ ۷؎ ایک احصار زائل ہونے کے بعد دوسرا احصار لاحق ہونا : (۱) اگر حج یا عمرہ کے محصر نے ہدی روانہ کردی اس کے بعد اس کا وہ احصار دور ہوگیا لیکن دوسرا احصار پہلے یا کسی دوسرے محصر کی طرف سے پیش آگیا تو اگر محصر یہ جانتا ہے کہ اگر وہ احصار پیش نہ آتا تو وہ اپنی ہدی کو زندہ پاسکتا تھا اور اس نے پہلی ہدی کے لئے یہ نیت کرلی کہ وہ دوسرے احصار کے لئے ہے تو جائز ہے (یعنی وہ دوسرے احصار کے لئے ہوجائے گی) اور وہ اس ہدی کے ذبح ہونے پر احرام سے حلال ہوجائے گا جبکہ اس کی شرطیں صحیح ہوں اور اگر اس نے اس میں دوسرے احصار کی نیت نہیں کی یہاں تک کہ وہ ہدی ذبح ہوگئی تو یہ (دوسرے احرام کے لئے) ہرگز جائز نہیں ہے (یعنی اب اس کے ذبح ہونے پر دوسرے احصار سے حلال ہونا جائز نہیں، اس پر دوسری ہدی بھیجنا واجب ہے)۔