عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خوشبو لگانا ضروری ہے اس کے بغیر وہ احرام سے باہر نہیں ہوگا،یہ بات مذکورہ بالا کے بالکل خلاف ہے حالانکہ اس کا کوئی فائدہ بھی ظاہر نہیں ہوتا غور کرلیجئے ۹؎ اور امام ابو یوسفؒ سے اس بارے میں دو روایتیں ہیں، ایک روایت کے مطابق اس کو سرمنڈانا( یا کترانا) واجب ہے اگروہ ایسا نہیں کرے گا تو اس پر دم واجب ہوگا اور دوسری روایت کے بموجب مستحب ہے کہ وہ ایسا کرے لیکن اگر نہ کرے تو اس پر کچھ جزا واجب نہیں ہے اور یہ ظاہر الروایت ہے پس ظاہر الروایت کے مطابق ان تینوں اماموں میں کوئی اختلاف نہیں ہے ۱۰؎ کیونکہ امام صاحب وامام محمد ؒ نے کہا ہے کہ حلق کرانا حَسَن ( بہتر ) ہے اور امام ابو یوسفؒ نے کہا کہ یہ مستحب ہے اور یہ نہیں کہا کہ یہ واجب ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ امام ابو یوسفؒ نے کہا کہ اگر ایسا نہ کرے تو اس پر کچھ جزا واجب نہیں ہے اور ہدایہ میں حلق کرانا شرط نہ ہونے کو مطلق بیان کیا ہے پس خواہ وہ شخص حل میں محصر ہوا ہو یا حرم دونوں کو شامل ہے اور مصنف نے کافی میں طرفین اور امام ابو یوسفؒ کے مذکورہ بالااختلاف کو حل میں روکے ہوئے کے ساتھ مقید کیا ہے لیکن اگر حرم میں روکا گیا ہوتو بالاتفاق حلق کرانا واجب کہا ہے ۱۱؎ سراج الوہاج میں کہا ہے کہ یہ اختلاف اس وقت ہے جبکہ حل میں روکا گیا ہو لیکن اگر حدودِحرم میں روکا گیا ہو تو حلق کرانا واجب ہے اھ۔ شرنبلالیہ میں کہا ہے کہ ا سی طرح جوہرہ اور کافی میں اس پر اعتماد کیا ہے اور برجندی نے المصفیٰ سے لفظ قیل ( کہا گیا ہے) کے ساتھ بیان کیاہے پس اس کی عبارت یہ ہے ’’ اور کہا گیا ہے کہ دونوں ( طرفین) کے قول پر اس وقت واجب نہیں ہے جبکہ حدودِ حرم کے علاوہ کسی اور جگہ روکا گیا ہو لیکن اگر حدودِ حرم میں روکا گیا ہوتو اس پر حلق کرانا واجب ہے ۱؎