عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کپڑا پاک ہو اور باقی ناپاک ہو تو اس صورت میں اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا ۱؎ اور یہ جو بعض نسخوں میں مذکور ہے کہ تمام بدن پر نجاست ہونے کی صورت میں دم واجب ہوگا روایت میں اس کی کوئی اصل نہیں ہے واﷲ اعلم ۲؎ (۲) سترِ عورت اور قدرت ہوتے ہوئے پیدل چلنا اور اُلٹا طواف نہ کرنا یعنی اس طرح نہ چلنا کہ بایاں کندھا بیت اﷲ شریف کی طرف ہونے کی بجائے داہنا کندھا بیت اﷲ شریف کی طرف ہو یہ امور طواف کے واجبات میں سے ہیں ۳؎ پس اگر کسی نے سترِ عورت اس قدر کھلا ہونے کی صورت میں طواف کیا جس قدر سے نماز جائز نہیں ہوتی اور وہ عضو کا چوتھائی حصہ ہے تو اس کا وہ طواف کافی ہوجائے گا اوراس پر دم واجب ہوگا جبکہ اس نے اس طواف کا اعادہ نہ کیا ہو اوراگر وہ طواف نفلی ہے تو اس پر صدقہ واجب ہوگا ۴؎ اور اگر کسی نے سوار ہوکر یا سرین وغیرہ کے بل گھِسٹ کر یا کسی کی پیٹھ پر چڑھ کر طواف کیا یا اُلٹا طواف کیا اگر عذرکی وجہ سے ایسا کیا تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے اور بلا عذر کیا تو اس پر اس کا اعادہ واجب ہے اگر اس نے اعادہ نہ کیا تو طوافِ زیارت اور طوافِ عمرہ میں اس پر دم واجب ہوگا اور طوافِ صدر میں صدقہ واجب ہوگا ۵؎ اور حطیم کے باہر سے طواف کرنا بھی واجباتِ طواف میں سے ہے ۶؎ پس اگر طواف ِ زیارت یا طوافِ عمرہ ( حطیم کو چھوڑ کر ) حطیم کے اندر سے گزرکر کیا تو سارے طواف کا اعادہ کرے یعنی نئے سرے سے طواف کرے یا صرف حطیم کے باہر سے اس قدر حصہ کا اعادہ کرے، پہلی صورت افضل ہے ، اگر اس نے اعادہ نہ کیا اور اپنے اہل و عیال کی طرف لوٹ گیا تو اس پر دم واجب ہوگا کیونکہ اس نے طواف کا چوتھائی حصہ (اقل حصہ طواف) ترک کردیا ہے اس لئے کہ حطیم بیت اﷲ شریف کا چوتھائی حصہ ہے اور طوافِ واجب یعنی طوافِ صدر وغیرہ