عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲)اگر خطمی کا گاڑھا لیپ سر پر کیا اور اس سے سارا یا چوتھا ئی سر ڈھک گیا تو اس پر حنا کی طرح دو دم واجب ہوں گے جیسا کہ مہندی کے بیان میں گزرچکا ہے ۶؎ یعنی ایک دم سر ڈھانکنے کی وجہ سے بالاتفاق واجب ہوگا جبکہ کامل ایک دن یا ایک رات وہ لیپ لگارہا او راگر ایک دن یا ایک رات سے کم چوتھا ئی سر سے کم پر لگا تو صدقہ واجب ہوگا اوردوسرا دم خوشبو کے استعمال کی وجہ سے امام ابو حنیفہؒ کے نزیک واجب ہوگا خواہ وہ لیپ تھوڑی دیر ہی لگا ہو یافوراً ہی دھودیا ہو اور صاحبین کے نزدیک ایک دم کے ساتھ ایک صدقہ واجب ہوگا ۔(مؤلف) (۳) اگر مُحرم نے اُشنا ن ( کھار ،۱یک قسم کی نباتا ت جس سے ہاتھ وغیرہ دھوتے ہیں) سے اپنا سر یاہاتھ دھویا اور اس اشنان میں اتنی خوشبو ملی ہوئی ہے کہ دیکھنے والا اس کو اُشنا ن ہی کہتا ہے تو اس پر صدقہ واجب ہوگا لیکن اگر اس کوکئی دفعہ استعمال کیا ہے تو دم واجب ہوگا او اگر دیکھنے والا اس خوشبو ملی ہوئی اشنان کو خوشبو کہتا ہے تو غلبہ کا اعتبار کرتے ہوئے اس پر دم واجب ہوگا اور اگر ایسی اشنا ن (کھار) یا صابن یا بیری کے پتوں وغیر ہ سے جس میں نہ خود اپنی خوشبو ہے اور نہ ہی اس میں خوشبو ملائی گئی ہے محرم نے اپنا سر دھویا تو بالاجماع اس پر کچھ جزا واجب نہیں ہے اس لئے کہ نہ یہ چیزیں خود خوشبو ہیں اور نہ ہی جوں وغیرہ کو مارتی ہیں لیکن بیری کے پتے خطمی کی طرح جوں وغیرہ کومارتے اور بالوں کو نرم کرتے ہیں پس بیری کے پتوں سے سر دھونے میں صاحبین کے نزدیک صدقہ واجب ہونا چاہئے ۷؎ جو صابن بالوں کو نرم کرتا اور جوؤں کو مارتا ہے اور جس میںخوشبو ملی ہوئی ہو اس کے استعمال سے صدقہ واجب ہونا چاہئے ۸؎