عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۱۔ غیبت یعنی پیٹھ پیچھے برائی کرنا جبکہ وہ برائی اس میں پائی جاتی ہو، خواہ غیر اختیاری ہوجیسے اندھا لنگڑا وغیرہ کہنا، یا اختیاری ہوجیسے جولاہا، موچی وغیرہ پس اگر یہ عیب کے طور پر اس کے سامنے بیان کئے جائیں تو وہ ناراض ہوجائے اس وقت یہ عیب کے طور پر پیٹھ پیچھے بیان کرنا غیبت ہے اور بڑا گناہ ہے لیکن ظالم فاسق بدعتی اور کم تولنے والے کی غیبت جائز ہے، غیبت کا سننا بھی منع ہے۔ ۲۔جھوٹ بولنا لیکن جنگ میں صلح کرانے کے لئے جھوٹ بولنا جائز ہے یا جس آدمی کی دو بیویاں ہوں وہ ان کوجھو ٹ بول کر مطئمن کردے۔ ۳۔ بہتان یعنی کسی کے ذمے جھوٹ بات لگانا (جو عیب کسی میں نہ پایا جاتاہو اس پر لگانا) یہ غیبت سے بھی سخت گناہ ہے مثلاً پارسا عورت یا مرد کو زنا کی تہمت لگانا ۴۔ غیرعورت کو شہوت سے دیکھنا، بلا شہوت کے جوان غیر محرم عورت کا منہ دیکھنا مکروہ ہے، شہوت سے اپنی بیوی کے سوا غیر عورت کو دیکھنا حرام ہے حتی کہ غیر عورت کے سر کے بال اورپاکی کے بال یاکسی اور عضو کا دیکھنا حرام ہے۔ آدمی کے بال ہڈی اور دیگر اعضائے جسم استعمال کرنامکروہ ہے۔ عورت کی کھوپڑی قبر سے نکال کردیکھنا، غیر محرم بوڑھی عورت کا منہ ہاتھ بغیر شہوت کے دیکھنا جائز ہے، شہوت کے ساتھ دیکھنا جائز ہے، شہوت کے ساتھ دیکھنا حرام ہے منہ اور ہاتھ کے علاوہ باقی بدن کادیکھنا بال شہوت بھی جائز نہیں خواہ وہ عورت بوڑھی ہویا جوان۔ اپنی محرمات یعنی بہن بیٹی ماں ساس وغیرہ کے ناف سے زانو تک اور پیٹ وپیٹھ کا دیکھنا بھی حرام ہے اگرچہ بلا شہو ت ہو۔ ان محرما تِ ابدیہ کا سینہ، گردن، بازو، سراور پنڈلی کادیکھنا بلا خیال شہوت جائز ہے اور بلا خوف شہوت ہاتھ لگا نابھی