عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
افضل یہ ہے کہ چلتے وقت کرے یہ طواف بھی اسی طرح اد ا کیا جائے گا جس طرح دوسرے طواف ادا ہوتے ہیں، اس میں اضطباع اور رمل نہیں ہے نہ اس کے بعد صفا ومروہ کی سعی ہے پس اس کے لئے حجرِ اسود کے پاس آکر اس طرح نیت کرے : ’’ نَوَیْتُ اَنْ اَطُوْفَ بِھٰذاالْبَیْتِ اَسْبُوْعًا کَامِلًا طَوَافَ الصَّدْرِ لِلّٰہِ تَعَالیٰ اَﷲُ اَکْبَرُo ‘‘اس نیت کے بعد خانہ کعبہ کی طرف منہ کرکے اپنے داہنے ہاتھ چلے اور جب حجر اسود کے بالمقابل ہوجائے تو دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائے اور کہے ’’ بِسْمِ اﷲِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ وَاﷲُ اَکْبَرُ وَالصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ رَسُوْلِ اﷲِo ‘‘ پھر حجرِ اسود کا استلام کرکے طواف شروع کرے اور ہر چکر پر حجرِ اسود کا استلام کرے، جب سات چکر پورے ہوجائیں تو مقام ابراہیم پر آکر دو رکعت واجب الطواف ادا کرکے خشوع وخضوع کے ساتھ دعا مانگے پھر زمزم شریف پر آکر قبلہ رو ہو کر ’’ بِسْمِ اﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَالصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ رَسُوْلِ ﷲِ‘‘پڑھ کر خوب سیر ہوکر کئی سانس میں پئے اور ہر سانس میں خانہ کعبہ پر نظر ڈالے اور زمزم پیتے وقت اپنی دلی دعائیں مانگے، کچھ پانی سر چہرے اور بدن پر بھی ڈالے، اس کے بعد ملتزم پر آکر اس سے لپٹ جائے سینہ اور دایاں رخسار خانہ کعبہ کی دیوار پر رکھے دونوں بازو دیوار کعبہ پر رکھ کر غلاف پکڑ کرخوب گڑگڑا کر عاجزی کے ساتھ دعائیں مانگے، یہ بیت اﷲ شریف کی آخری ملاقات ہے، اس وقت اگر رونا نہ آئے تو کم از کم رونے کی سی صورت ہی بنالے، بیت اﷲ شریف کی چوکھٹ کو بوسہ دے اور دعا مانگے ، پھر حجرِ اسود کو آخری بوسہ دیکر رواتا ہوا فراقِ کعبہ پر حسرت کے ساتھ افسوس کرتا ہو ا الٹے پاؤں باب ِ وداع کی طرف واپس لوٹے، یعنی منہ خانہ کعبہ کی طرف ہو اور نگاہیں بیت اﷲ پر ہوں اور واپس لوٹتا جائے لیکن آنے جانے والوں کو تکلیف نہ دے ۔ بعض نے کہا کہ خانہ کعبہ کی طرف سے منہ پھیر کر سیدھے رخ پر چلے اور کبھی کبھی پلٹ