عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
فراغتِ حج کے بعد مکہ معظمہ کا قیام : اور جب افعالِ منیٰ سے فراغت کے بعد مکہ معظمہ واپس پہنچ جائے تو اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کرے کہ اس نے اپنے فضل وکرم سے حج پورا کرادیا، اب حج کے سلسلہ کا کوئی خاص کام باقی نہیں رہا صرف طوافِ وداع باقی ہے جو مکہ معظمہ سے رخصت ہوتے وقت کرنا ہوگا جس کا بیان آگے آتا ہے، اب جب تک مکہ معظمہ میں مقیم رہے اس مدت کو غنیمت سمجھے دن رات جس قدر ہوسکے خواب طواف کرے اور تیرہویںذی الحجہ گزرنے کے بعد خوب عمرے کرے، طواف وعمروں کا کثرت سے کرنا مستحب ہے، عمرہ کے لئے تنعیم سے احرام باندھ کرآئے اور کبھی جعرانہ سے احرام باندھ کر بھی عمرہ کیا کرے۔ رسول اﷲ ﷺ اور آپ کے اصحاب کرامؓ اور اہلِ بیت عظامؓ کی طرف سے اپنی طرف سے ، اپنے والدین، اپنے شیوخ طریقت واساتذئہ کرام، بھائی بہنوں، اولاد واحباب اور محسنوں کی طرف سے ،غرضکہ جس کی طرف سے دل چاہے نفلی عمرے ، مسجد حرام میں نفلی نمازیں پڑھے، مکہ معظمہ میں کم از کم ایک بار ختم کلام مجید کی سعادت سے محروم نہ رہے کیونکہ مساجدِ ثلاثہ میں ایک بار ختم قرآن پاک کرنا مستحب ہے اور مسجدِ حرام میں جو کہ وحی کے نازل ہونے کی جگہ ہے یہ اور بھی مؤکد ہے اور نماز ،روزہ ،صدقہ ،خیرات اورتمام نیک اعمال کی کثرت کرے اور مکہ معظمہ کے رہنے والوں کو عظمت کی نگاہ سے دیکھے اور ان کے باطن کی جستجو نہ کرے، ان کے باطنی معاملات کو اﷲ تعالیٰ کے سپر د کردے ، جو ارِ کعبہ کا لحاظ کرتے ہوئے ان سے محبت کرے اگر کسی کو دینے دلانے کے بغیر اور کسی کو یا اپنے آپ کو تکلیف پہنچائے بغیر خانہ کعبہ کے اندر داخلہ میسر ہوجائے تونہایت ادب کے ساتھ داخل ہو، داخلہ کے آداب وکوائف الگ عنوان سے درج ہیں وہاں ملاحظہ فرمائیں ، جتنی دفعہ اور جب