عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرے یہ خطبہ ہمارے ائمہ اور امام مالکؒ کے نزدیک سنت ہے اور اس کا ترک کرنا بہت بڑی غفلت ہے۔ پھر سورج کے زوال کے بعد تینوں جمرات کی رمی کرے یہی صحیح ہے اور ظہر کی نماز رمئ جمار سے پہلے اد کرلے، سنت یہ ہے کہ پہلے جمرئہ اولیٰ کی رمی کرے جو کہ مسجد خیف کے قریب ہے جمرئہ اولیٰ کی رمی کرتے وقت اس طرح قبلہ رخ کھڑا ہوکہ جمرہ اس کے اور کعبہ معظمہ کے درمیان ہواور دائیں طرف کا حصہ بائیں طرف سے زیادہ ہو اورکنکری گرنے کی جگہ سے پانچ ہاتھ یا زیادہ فاصلہ پر ہو اس سے کم فاصلہ پر کھڑا ہوکر کنکریاں مارنا مکروہ ہے ،پھر داہنے ہاتھ سے یکے بعد دیگرے سات کنکریاں اسی طرح سے پھینکے جس طرح کہ دسویں ذی الحجہ کو جمرئہ عقبیٰ پر پھینکی تھیں کنکریاں پھینکنے کی پوری کیفیت وہاں بیان ہوچکی ہے، جمرئہ اولیٰ کی رمی ختم کرکے بائیں طرف کو سرک کر ذرا آگے بڑھے اور جمرئہ اولیٰ کو اپنی پیٹھ کے پیچھے کرتے ہوئے قبلہ رخ کھڑا ہوجائے اور دعا کی طرح ہاتھ اٹھا کر حمد وثنا وتکبیر وتہلیل واستغفار ودرود شریف ودعا وغیرہ میں اتنی دیر تک مشغول رہے جتنی دیر میں سورئہ بقرہ پڑھی جاسکے یا پھر جتنی دیر تین پاؤ پارہ پڑھنے میں لگتی ہے اگر اتنا بھی نہ ہوسکے تو بقدر بیس آیات کے حمد وثنا ودعاودرود شریف وغیرہ پڑھے یہ ادنیٰ درجہ ہے ، اور اپنے لئے واپنے والدین ومشائخ واقارب واحباب وتمام مسلمانوں کے لئے دعاواستغفار کر ے اور یہ دعا پڑھے: ’’ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ حَمْدًا کَثِیْرًاطَیِّبًا مُّبَارَکَّافِیْہِ o اَللّٰھُمَّ لَا اُحْصِیْ ثَنَا ئً عَلَیْکَ اَنْتَ کَمَا اَثْنَیْتَ عَلیٰ نَفْسِکَ، اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلیٰ نَبِیِّ الرَّحْمَۃِ وَشَفِیْعِ الْاُمَّۃِ وَکَاشِفِ الْغُمَّۃِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدِن النَّبِّی الْاُمِّیِّ الْاَبْطَحِیِّ الْمَکِّیِّ الْمَدَنِیِّ وَعَلیٰ اٰلِہٖ ھُدَاۃِ الْوَرٰی وَصَحْبِہٖ مَصَابِیْحِ الْھُدٰی کَمَاصَلَّیْتَ عَلیٰ سَیِّدِنَا اِبْرَاھِیْمَ وَعَلیٰ اٰلِ سَیِّدِنَا اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِیْد’‘ عَدَدَ دَخَلْقِکَ وَ رِضَائَ نَفْسِکَ وَزِنَۃَ عَرْشِکَ وَمِدَادَ کَلِمَاتِکَ کُلَّمَا ذَکَرَکَ الذَّاکِرُوْنَ وَغَفَلَ عَنْ ذِکْرِکَ الْغَافِلُوْنَ صَلٰوۃً