عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
صورت میں والدین کی اطاعت مطلق طور پر اولیٰ ہے خواہ ان کو اس کی خدمت کی ضرورت ہو یا نہ ہو اور خواہ راستہ میں امن ہو یا نہ ہو ۸؎ (۳) اسی طرح بیوی بچے اور وہ لوگ جن کا نفقہ شرعاً اس کے ذمہ واجب ہے اگر ان کو واپسی تک کا نفقہ دیدیا ہے اور اس کی عدم موجودگی سے ان کی ہلاکت وغیرہ کااندیشہ نہیں ہے توان کی اجازت کے بغیر جانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ورنہ ان کی بلا اجازت جانا بھی مکروہ ہے اور جس کا نفقہ ا س کے ذمہ واجب نہیں ہے اس کی اجازت کے بغیر جانے میں مطلقاً کوئی مضائقہ نہیں ہے ۹؎ (۴) اسی طرح اگر کسی قرض خواہ کا قرضہ فی الحال واجب الادا ہے اور اس کے پاس اتنا مال نہیں ہے کہ جس سے اس کا قرضہ اس وقت ادا کرسکے تو اس کو قرض خواہ کی اجازت کے بغیر ( یا کسی کو ضامن بنائے بغیر) حج کے لئے جانا مکروہ ہے ۱۰؎ اور ظاہر ہے کہ کراہت سے مراد یہاں کراہت تحریمی ہے کیونکہ کراہت کو مطلق بیان کیا ہے اوراجازت حاصل کرنے کو واجب کہا ہے ۱۱؎ ۔ اور اگر وہ کسی کے قرض کا ضامن ہے اور قرض خواہ کی اجازت سے ضامن بناہے تو قرض دا ر اور قرض خواہ دونوں کی اجازت کے بغیر نہ جائے ۱۲؎ اور اگر قرض خواہ کی اجازت کے بغیر ضامن بنا ہے تو صرف قرض دار کی اجازت لے کر جاسکتا ہے ۱۳؎ اوراگر قرضہ فی الحال ادا کرنا ضروری نہیں بلکہ اس کی کچھ مدت مقرر ہے تو اس کو مقررہ مدت سے پہلے بلا اجازت سفر کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے خواہ مقررہ مدت میں تھوڑے ہی دن باقی رہ گئے ہوں اور تمام فقہا کے قول کے مطابق قرض خواہ کو اس کے روکنے کا کوئی حق نہیں ہے اور نہ ضامن کے پکڑنے کا حق ہے ۱؎