عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲) اگر قارن یا متمتع ہدی ذبح کرنے اور رکھنے (دونوں ) سے عاجز ہے یعنی وہ شیخ فانی ہے تو ہدی ذبح کرنا اس کے ذمہ باقی رہے گا اور ان روزوں کا فدیہ دینا کافی نہیں ہوگا ۲؎ یعنی اگر ان سات روزوں کی ادائیگی سے عاجز ہوگیا یا مرگیا اور ان کے فدیہ کی وصیت کی تو وہ فدیہ جائز نہیں ہوگا بلکہ اس پر دم ہی واجب ہوگا۳؎ (کیونکہ جب بدل سے عاجز ہوگیا تو اصل اس کے ذمہ واجب ہوگا، مؤلف)پس اگر وہ ہدی پر قادر نہیں ہوا حتیٰ کہ مرگیا تو وہ ہدی اس سے ساقط ہوجائے گی اور اس پر وصیت کرنا واجب نہیں ہوگا کیو نکہ وہ ادا ئیگی پر قادر ہونے سے پہلے مرگیا ہے واﷲ اعلم ۴؎ (۳) اگر کسی نے تین روزے اپنے وقت پر رکھے اور ایامِ قربانی میں وہ ہدی پر قادر نہیں ہوا بلکہ ایامِ قربانی کے بعد قادر ہوا تو اب ایامِ قربانی گزرنے کے بعد اس کے لئے ذبح کرنا کا فی نہیں ہے بلکہ سات روزوں کا رکھنا ہی اس کے لئے متعین ہے پھر اگر وہ ان روزوں کے رکھنے پر قادر تھا اور نہیں رکھے یہاں تک کہ عاجز (شیخ ِ فانی) ہوگیا تو ان روزوں کا فدیہ دینا اس کی طرف سے کافی نہیں ہوگا پس وہ اﷲ تعالیٰ سے استغفار کرے ۵؎ (اس لئے کہ فدیہ اصل روزے کا بدل ہے نہ کہ بدل کے روزے کا جیساکہ کتاب الصوم میں فدیہ کے بیان میں مذکور ہوا، مؤلف)