کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بَابٌ فِي سُجُودِ الشُّكْرِ شکرکا معنی و مطلب اور اس کی حقیقت : شکر کا معنی : شکرقدر دانی کوکہتے ہیں ، اِس کی ضد ”کفرانِ نعمت“ آتی ہے ،شکر کی حقیقت : یہ ہے کہ بندہ کی زبان ، قلب اور اعضاء و جوارح پر نعمتوں کے آثار ظاہر ہونے لگیں۔زبان پر اِس طرح کہ زبان اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے اقرار اور ذاتِ باری تعالیٰ کی حمد و ثناء اور تعریف و تقدیس میں مصروف العمل ہوجائے،قلب اپنی تمام تر گہرائیوں کے ساتھ اللہ تبارک و تعالیٰ کی نعمتوں کا معترف بن جائے اور اعضاء و جوارح اُن افعال و اعمال میں استعمال ہونے لگیں جو اللہ تعالیٰ کی رضامندی اور خوشنودی کا ذریعہ ہیں ۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:24/245)سجدہ شکر کے چند واقعات: حضرت ابوبکرہفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺکے پاس جب کوئی خوشی کی خبر آتی یا آپ کو کوئی بشارت دی جاتی تو آپﷺاللہ تعالیٰ کے حضور شکر کرتے ہوئے شجدہ میں گرجاتے۔ كَانَ إِذَا جَاءَهُ أَمْرُ سُرُورٍ أَوْ بُشِّرَ بِهِ خَرَّ سَاجِدًا شَاكِرًا لِلَّهِ۔ (ابوداؤد:2774) حضرت سعد بن ابی وقاص سے روایت ہے وہ فر ماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مدینہ کے لئے مکہ سے روانہ ہوئے ، پس جب ہم ''غروزاء'' ( ایک جگہ کا نام ہے ) کے قریب آگئے تو آپﷺاونٹ سے ) اتر ے پھر دست مبارک اٹھا کر کچھ دیر دعا فر ماتے رہے ، اس کے بعد سجدہ