کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
پھر حنابلہ اور شوافع جوکہ قصر اور اِتمام کے جواز کے قائل ہیں ، اُن کے درمیان اِس بات میں اختلاف ہے کہ دونوں میں سے افضل کیا ہے ۔ قصر یا اِتمام ؟ امام شافعی : (اِتمام افضل ہے۔(قصر افضل ہے۔(دونوں برابر ہیں ۔راجح یہ ہے کہ مسافتِ سفر سے پہلے اتمام اور مسافتِ سفر کے بعد قصر افضل ہے ۔ (المجموع :4/335 ،336) امام احمد بن حنبل : قصر افضل ہے۔ (الفقہ علی المذاھب الاربعۃ : 1/401)مُسافر کیلئے اِتمام کا حکم : یعنی اگر کوئی مُسافر جو شرعی مسافت طے کرنے کیلئے نکلا ہو اور وہ قصر کے بجائے اِتمام کرے ، یعنی مکمل نماز پڑھنا چاہے تو اُس کی نماز کا کیا حکم ہے ، اِس میں اختلاف ہے : اِمام شافعی : نماز ہوجائے گی ، مسافتِ سفر سے پہلے افضل اور مَسافتِ سفر کے بعد جائز ہوگی ۔جیساکہ اُن کا اِتمام و قصر میں افضلیت کے بارے میں یہی مسلَک ہے۔ (المجموع :4/335 ،336) اِمام احمد : قصر افضل ، لیکن اِتمام کرنا جائز ہے ،لہٰذا نماز ہوجائے گی ۔(المغنی:2/197) اِمام مالک: اِتمام کرنا مکروہ ہے ،لیکن نماز ہوجائے گی۔(التلقین فی الفقہ المالکی:1/51) اِمام ابوحنیفہ : اِتمام مکروہ ہے۔(شامیہ :2/123) اور نماز کے ہونے کی تفصیل یہ ہے : اگر دوسری رکعت کے قعدہ میں مقدارِ تشہد بیٹھ کر کھڑا ہوا ہو تو نماز ہوجائے گی، لیکن سلام میں تاخیر کی وجہ سے گناہ گار ہوگا ۔اور اگر دوسری رکعت کا قعدہ ہی نہ کیا ہو تو نماز نہیں ہوگی ، اِس لئے کہ