کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
لکھاجائے گا ،جس نے6 رکعت پڑھی اُس کے لئے اُس دن کے کاموں کی کفایت کردی جائے گی،جس نے 8رکعت پڑھی اللہ تعالیٰ اُسےعبادت گزاروں میں سے لکھ دیں گےاور جس نے12 رکعت پڑھی اللہ تعالیٰ اُس کے لئے جنّت میں محل بنادیں گے۔مَنْ صَلَّى الضُّحَى سَجْدَتَيْنِ لَمْ يُكْتَبْ مِنَ الْغَافِلِينَ، وَمَنْ صَلَّى أَرْبَعًا كُتِبَ مِنَ الْقَانِتِينَ، وَمَنْ صَلَّى سِتًّا كُفِيَ ذَلِكَ الْيَوْمِ، وَمَنْ صَلَّى ثَمَانِيًا كَتَبَهُ اللَّهُ مِنَ الْعَابِدِينَ، وَمَنْ صَلَّى ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ۔(السنن الصغیر للبیہقی:825) مذکورہ روایت میں چاشت کی دو ، چار ، چھ ، آٹھ اور بارہ رکعات پڑھنے کی فضیلت بیان ہوئی ہے ، دس کا ذکر نہیں ، لیکن ایک دوسری روایت میں دس رکعت کی فضیلت بھی ذکر کی گئی ہے کہ اُس دن گناہ نہیں لکھا جاتا وَإِنْ صَلَّيْتَهَا عَشْرًا لَمْ يُكْتَبْ لَكَ ذَلِكَ الْيَوْمَ ذَنْبٌ۔(السنن الکبریٰ للبیہقی:4906)تہجد کے فضائل : احادیثِ طیبہ میں تہجد کو فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز بتلایا گیا ہے ، چنانچہ نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے : فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز وہ ہے جو رات کے درمیان پڑھی جائے۔أَفْضَلُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْمَفْرُوضَةِ، صَلَاةٌ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ۔(مسند احمد :8507)(مسلم:1163) حضرت ابوامامہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل کرتے ہیں : رات کے قیام یعنی تہجد کو اپنے اوپر لازم کرلو کیونکہ یہ تم سے پہلے نیک لوگوں کا طریقہ ہے،تمہارے رب کے قُرب کا ذریعہ ہے، گناہوں کو مٹانے والی اور گناہوں سے روکنے والی ہے۔عَلَيْكُمْ بِقِيَامِ اللَّيْلِ فَإِنَّهُ دَأَبُ الصَّالِحِينَ قَبْلَكُمْ وَهُوَ قُرْبَةٌ إِلَى رَبِّكُمْ، وَمَكْفَرَةٌ لِلسَّيِّئَاتِ، وَمَنْهَاةٌ لِلإِثْمِ۔(ترمذی:3549)