کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
فائدہ : ایک روایت میں ” مُخْلِصًا مِنْ قَلْبِهِ “کی قید بھی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ درود شریف کے اصل اجر اور ثواب کو حاصل کرنے کے لئےخلوص اور دل سے پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہیئے۔، چنانچہ آپﷺکا اِرشاد ہے : میری امّت میں سے جس نے اپنے دلی اِخلاص کے ساتھ مجھ پر ایک مرتبہ درود پڑھا اللہ تعالیٰ اُس پر دس رحمتیں نازل فرماتے ہیں ،اُس کے دس درجے بلند کردیتے ہیں ، اُس کے لئے دس نیکیاں لکھ دیتے ہیں اور اُس کے دس گناہ معاف کردیتے ہیں ۔مَنْ صَلَّى عَلَيَّ مِنْ أُمَّتِي صَلَاةً مُخْلِصًا مِنْ قَلْبِهِ، صَلَّى الله عَلَيْهِ بِهَا عَشْرَ صَلَوَاتٍ، وَرَفَعَهُ بِهَا عَشْرَ دَرَجَاتٍ، وَكَتَبَ لَهُ بِهَا عَشْرَ حَسَنَاتٍ، وَمَحَا عَنْهُ عَشْرَ سَيِّئَاتٍ۔(السنن الکبریٰ للنسائی: 9809)نویں فضیلت :ایک مرتبہ درود پڑھنے پر دس غلام آزاد کرنے کا ثواب: حضرت براء بن عازبنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:جس نے مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالیٰ اُس کے بدلے میں دس نیکیاں لکھ دیتے ہیں،دس گناہ مٹادیتے ہیں اور اُس کے دس درجات بلند کردیتے ہیں اور یہ (ایک مرتبہ )درود اُس کے لئے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ہوجاتا ہے۔مَنْ صَلَّى عَلَيَّ كَتَبَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ بِهَا عَشْرَ حسناتٍ، وَمَحَا عَنْهُ بِهَا عَشْرَ سَيِّئَاتٍ، وَرَفَعَهُ بِهَا عَشْرَ دَرَجَاتٍ، وَكُنَّ بِه عَدْلَ عِتْقِ عَشْرِ رِقَابٍ۔(الصلاۃ علی النبی لابن ابی عاصم: 52)(الترغیب: 2563)دسویں فضیلت :ایک دفعہ دُرود پڑھنے پر اُحُد پہار کے برابر اَجر و ثواب کا ملنا : حضرت علینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : جس نے مجھ پر ایک دفعہ درود پڑھا اللہ تعالیٰ اُ س کے لئے ایک قیراط یعنی اُحُد پہاڑ کے برابر اَجر مقرر فرمادیتے ہیں۔وَمَنْ صَلَّى عَلَيَّ صَلَاةً كَتَبَ اللَّهُ لَهُ قِيرَاطًا، وَالْقِيرَاطُ مِثْلُ أُحُدٍ۔(مصنف عبد الرزاق:153)