کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرت عبد اللہ بن ابی طلحہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺ ایک دفعہ تشریف لائے تو آپ کے چہرہ انور پر خوشی کے آثار نمایاں تھے ، آپ نےاِرشاد فرمایا :حضرت جبریل نے آکر(اللہ تعالیٰ کی جانب سے ) مجھے یہ خوشخبری سنائی ہے کہ : اے محمد ! کیا آپ اِس بات پر خوش نہیں ہیں کہ آپ کی امّت میں سے جو بھی آپ پر ایک مرتبہ درود پڑھے گا میں اُس پر دس رحمتیں بھیجوں گا اور آپ کی امّت میں سے جو بھی آپ پر ایک مرتبہ سلامتی بھیجے گا میں اُس پر دس مرتبہ سلامتی بھیجوں گا۔جَاءَنِي جِبْرِيلُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَمَا يُرْضِيكَ يَا مُحَمَّدُ أَنْ لَا يُصَلِّيَ عَلَيْكَ أَحَدٌ مِنْ أُمَّتِكَ إِلَّا صَلَّيْتُ عَلَيْهِ عَشْرًا، وَلَا يُسَلِّمَ عَلَيْكَ أَحَدٌ مِنْ أُمَّتِكَ إِلَّا سَلَّمْتُ عَلَيْهِ عَشْرًا۔(نسائی:1295)پانچویں فضیلت :ایک مرتبہ درود پر ستر رحمتیں نازل ہونا : حضرت عبد اللہ بن عمروفرماتے ہیں : جس نے نبی کریمﷺپر ایک مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالیٰ اور اُس کے فرشتےاُس پر ستر رحمتیں بھیجتے ہیں ،پس بندہ کم پڑھے یا زیادہ ۔مَنْ صَلَّى عَلَى رَسُولِ اللهِﷺ صَلَاةً صَلَّى الله عَلَيْهِ، وَمَلَائِكَتُهُ سَبْعِينَ صَلَاةً فَلْيُقِلَّ عَبْدٌ مِنْ ذَلِكَ أَوْ لِيُكْثِرْ۔(مسند احمد:6605) فائدہ : اِس روایت میں ایک درود کے مقابلے میں ستر رحمتوں کا تذکرہ ہے جبکہ مشہور روایات میں دس رحمتیں ذکر کی گئی ہیں ، علماء نے اِس کے مختلف مطلب بیان کیے ہیں : یہ جمعہ کے دن درود پڑھنے کے بارے میں ہے، کیونکہ روایات میں جمعہ کے دن اعمال کا ثواب ستر گنا بڑھ جانے کا ذکر ملتا ہے، پس اِسی لئے درود شریف کا ثواب بھی ستر گنا بڑھ جاتا ہے۔ ابتداءً دس رحمتوں کابدلہ ذکر کیا گیا تھا جو بعد میں بڑھا کر ستر کردیا گیا ،وَاللَّهُ يُضَاعِفُ لِمَنْ يَشَاءُ۔