کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
رکعت نفل پڑھی جائے ، یا تین رکعت نفل پڑھنا لازم آئے گا جبکہ اِمام کی موافقت میں تین رکعت پڑھی جائے ، اور ظاہر ہے کہ دونوں درست نہیں ، اِس لئے یہ ظہر و عشاء کیلئے ہے ۔(شامیہ:2/55) نماز کا تکرار اگر مسجد ِ محلّہ میں جماعت کے ساتھ ہو تو مکروہ ہے ۔ اگر وقتِ مکروہ میں نماز کا تکرار کیا جائے تب بھی مکروہ ہے ۔ اگر پہلی نماز میں خللِ موہوم یعنی محض خلل کا وسوسہ اور وہم ہو تو نماز کا اِعادہ مکروہ ہے، یعنی ایسی صورت میں نماز کو لوٹانا نہیں چاہیئے ۔(البحر الرائق:2/67)(شامیہ:2/37 ، 64)اِعادہ صلاۃ کی اقسام : مذکورہ بالا صورتوں میں غور کرنے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ نماز کا اِعادہ دو مختلف نوعیتوں کا ہوتا ہے ،جس کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے : نماز کے اِعادہ کی دو قسمیں ہیں : (1)اِعادہ حقیقی۔ (2)اِعادہ صوری ۔حقیقی اِعادہ : وہ کہلاتا ہے کہ اُسی نماز کو از سرِ نَو دوبارہ پڑھا جائے ، جیسے ظہر ایک دفعہ پڑھنے کے بعد دوبارہ ظہر کی نماز اداء کی جائے ۔صوری اِعادہ : وہ ہے جس میں صورۃً تو نماز کا اِعادہ ہو لیکن حقیقت میں نماز کو لوٹایا نہ جارہا ہو ، جیسے ایک دفعہ ظہر کی نماز اِنفرادی طور پر پڑھ لی ہو یہ سوچ کر کہ جماعت ہوچکی ہے پھر اِمام کے ساتھ جماعت مل جائے تو دوبارہ نفل کی نیت سے جماعت میں شامل ہوجائیں ، تو یہ حقیقت میں نماز کا اِعادہ نہیں ، بلکہ یہ تو ایک دوسری نماز ہے جو نفل کی حیثیت سے اِمام کے ساتھ شامل ہوکر پڑھی جارہی ہے تاکہ جماعت کے