کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بَابُ مَا لَا يَجُوزُ مِنَ الْعَمَلِ فِي الصَّلَاةِ وَمَا يُبَاحُ مِنْهُ نماز کے ناجائز اعمال کی دو صورتیں ہیں : (1)اعمالِ مُفسدہ۔ نماز کو فاسد کردینے والے اعمال ۔(2)مکروہ اعمال ۔ نماز میں کراہت پیدا کردینے والے اعمال ۔فساد اور کراہت کا مطلب : فساد: معاملات کے اندر فساد اور بطلان اور اُن کے احکام میں فرق ہوتا ہے، لیکن عبادات کے اندر فساد اور بطلان دونوں ایک ہی معنی میں اِستعمال ہوتے ہیں ، یعنی ”خروج العبادة عن كونها عبادة بسبب فوات بعض الفرائض“کسی عبادت کا عبادت ہونے کے معنی سے کسی فرض کے فوت ہوجانے کی وجہ سے نکل جانا۔اِسی لئے اُس عبادت کی ادائیگی دوبارہ ضروری ہوتی ہے۔(ردّ المحتار:1/613)کراھت : مکروہ اُس کام کو کہتے ہیں جو ”راجح الترک“ ہو یعنی اُس کا ترک کرنا بہتر ہو ۔پھر اُس کی دو صورتیں ہیں : اگر وہ حرام کے قریب ہو تو ”مکروہ تحریمی“ کہلاتا ہے، اور اگر وہ حِلّت (حلال ہونے)کے قریب ہو تو اُسے ”مکروہ تنزیہی“ کہتے ہیں ۔حرام کے قریب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اُس کا کرنے والا سزا اور عذاب کا مستحق ہوتا ہے اور حلال کے قریب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اُس کا ترک کرنے والا عذاب کا مستحق نہیں ، ثواب کا مستحق ہوتا ہے۔(قواعد الفقہ:503)