کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
خلاصہ یہ ہے کہ نماز میں قلب و قالب دونوں کی حاضری ضروری ہے، اور اِسی سے نماز کی اصل روح اور حقیقت حاصل ہوتی ہے ، قرآن کریم میں اِسی کو اللہ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا ہے : ﴿قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ﴾۔(المؤمنون:1، 2)نماز میں نظروں کو کہاں رکھا جائے : نماز میں قلب و قالب کی حاضری اورخشوع و خضوع کے حصول کیلئے ایک بہترین نسخہ یہ ہے کہ اپنی نگاہوں کو سنّت کے مطابق مقررہ جگہوں پر رکھیں ، اِس سے انسان کے قلب اور دماغ پر اثر پڑتا ہےاور خیالات کے منتشر ہونے سے کافی حد تک حفاظت ہوتی ہے، اور اِس کی تفصیل یہ ہے : قیام میں: سجدے کی جگہ پر ۔(شامیہ : 1/478) رکوع میں : قدمین کی پشت پر ۔(شامیہ : 1/478) سجدے میں : ناک کی طرف ۔(شامیہ : 1/478) قعدے میں : دامن اور گود پر ۔ (شامیہ : 1/478) اشارہ بالسبابۃ کے وقت : شہادت کی انگلی پر ۔ (مرقاۃ :2/735) سلام کے وقت : دائیں بائیں کندھوں کی طرف ۔(شامیہ : 1/478) بعض حضرات نے بیت اللہ شریف میں نماز پڑھتے ہوئے کعبہ شریف کو دیکھنا مستحب قرار دیا ہے ، لیکن راجح یہ ہے کہ وہاں بھی موضعِ سجود کی طرف دیکھنا ہی زیادہ موزوں اور مناسب ہے ، اِس لئے کہ بسا اوقات اُس کی طرف دیکھنے میں بھی خیالات کے منتشر ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔(شامیہ : 1/478)