کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
ذبح سے متعلّق مسائل و مباحث : جانور کو ذبح کرنے سے متعلّق کئی مباحث ہیں ، جن کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:ذبح کا وقت : دس ذی الحجہ سے لے کر بارہ ذی الحجہ کی شام غروب آفتاب سے پہلے پہلے قربانی کی جاسکتی ہے ،البتہ پہلے دن کرنا افضل ہے،لیکن عیدکی نماز سے پہلے نہیں کی جاسکتی ۔اور ان ایام میں رات کوبھی کرنا جائز ہے لیکن بہتر نہیں ۔ ( تسہیل بہشتی زیور:2/260)ذبح اسلامی کی تین بنیادی شرائط : ذبح کرنے والےکا مسلمان یا ( حقیقی طور پر )کتابی ہونا ۔چنانچہ کسی کافر، مشرک ، شیعہ ، قادیانی ، ذکری ، وغیرہ کا ذبیحہ حلال نہیں۔ ذبح کے وقت اللہ تعالی کا نام لینا ۔بھولے سے اگر نہ لیا جائے تو حلال ہے ، جان بوجھ کر چھوڑنے سے جانور حرام ہوجاتا ہے۔ شرعی طریقے سے غذ ا کی نالی،سانس کی نالی اور خون کی دونوں رگوں کو کاٹنا ۔کل چار ہوتی ہیں ، جن میں سے تین کا کٹنا بھی کافی ہے۔(جواہر الفقہ :2/281،مفتی محمد شفیع ) واضح رہے کہ گلے کو اتنا کاٹا جائے گا کہ چار رگیں کٹ جائیں،ایک نرخرہ جس سے سانس لیتا ہے ، دوسری اُسے چپکی ہوئی وہ نالی ہے جس سے دانہ پانی جاتا ہے اور دو موٹی شہ رگیں جو ان دونوں کے دائیں بائیں ہوتی ہیں ۔ اگر ان چار میں سے تین رگیں کٹ جائیں تب بھی ذبح درست ہے ، اُس کا کھانا حلال ہے اور اگر محض