کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بَابُ الْجُمُعَةِ لفظِ ”جمعة “ کے اعراب : اس کو چار طریقوں سے پڑھا گیا ہے، جس کا خلاصہ ”بِتَثْلِيثِ الْمِيمِ وَسُكُونِهَا“ ہے ، یعنی : (1)جُمُعَة ۔بضم ا لمیم ۔و ھو الافصح ۔ (2)جُمَعَة۔ بفتح المیم ۔ (3)جُمِعَة۔بکسر المیم۔ (4) جُمْعَة۔بسکون المیم ۔(الدر المختار:2/136) فائدہ :آسانی کے ساتھ ان چاروں کو یوں سمجھا جاسکتا ہے کہ ”جمعہ “ میں جیم پر تو ضمہ ہی آتا ہے ، اور اُس کے ساتھ میم پر تینوں حرکتیں مع ساکن کے پڑھی جاسکتی ہیں ۔یوم ِ جمعہ افضل ہے یا یومِ عرفہ ؟ اِس میں تین قول ہیں : (1)……جمعہ کا دن افضل ہے ، اِس لئے کہ حدیث میں ہے :سب سے بہترین وہ دن جس یں سورج طلوع ہوتا ہے ، جمعہ کادن ہے۔خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ ۔(مسلم:854) (2)……عرفہ کا دن افضل ہے ، اِس لئے کہ حدیث میں ہے: اللہ تعالیٰ کے نزدیک عرفہ کے دن سے زیادہ کوئی دن افضل نہیں ۔مَا مِنْ يوْمٍ أَفْضَلُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ يوْمِ عَرَفَةَ۔(صحیح ابن حبان:3853)