کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
صلاۃ الکسوف عام نمازوں کی طرح ہے : حضرات احناف نے نمازِ کسوف میں رکوع کی تعداد میں مذکورہ بالا اختلاف اور اضطراب ہونے کی وجہ سے نماز کو اُس کی اصل حالت پر قیاس کرتے ہوئے ایک ہی رکوع والی روایت کو ترجیح دی ہے، اِس لئے کہ روایات میں صلاۃ الکسوف کے عام نمازوں ہی کی طرح ہونے کی تصریح موجود ہےچنانچہ : نسائی شریف کی روایت میں ہے،آپﷺکا اِرشاد ہے : جب تم سورج گرہن ہونے کو دیکھو تو اُسی طرح نماز پڑھو جیسے تم نے اُس سے پہلے فرض نماز(یعنی صبح کی نماز)پڑھی ہے۔فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَصَلُّوا كَأَحْدَثِ صَلَاةٍ صَلَّيْتُمُوهَا مِنَ الْمَكْتُوبَةِ۔ (نسائی:1485) ایک اور روایت میں ہے کہ نبی کریمﷺنے سورج گرہن ہونے کے وقت ہماری عام نمازوں کی طرح نماز پڑھائی اور رکوع سجدہ کیا ۔أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ صَلَّى حِينَ انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ مِثْلَ صَلَاتِنَا يَرْكَعُ وَيَسْجُدُ۔ (نسائی:1489) آپﷺکی وفات کے بعدحضرت عثمان کے عہد میں سورج گرہن ہوا تو اُنہوں نے بھی عام نمازوں کی طرح ایک رکعت میں ایک ہی رکوع کے ساتھ نمازِ کسوف اداء فرمائی ۔(مسند احمد:4387)روایات میں نمازِ کسوف میں متعدّد رکوع ہونے کا مطلب: بعض حضرات نے یہ توجیہ ذکر کی ہے کہ نبی کریمﷺنے نماز میں بہت لمبا رکوع کیا تھا تو بعض لوگوں نے سر اُٹھا کر دیکھا کہ آپ شاید اُٹھ چکے ہوں گے لیکن جب آپ ﷺرکوع میں نظر آئے تو وہ دوبارہ