کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
أَوْصَانِي خَلِيلِي أَنْ أُصَلِّيَ صَلَاةَ الضُّحَى، فَإِنَّهَا صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ۔(ابن ابی شیبہ :7800) حضرت ابوہریرہ سے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد مَروی ہے :چاشت کی نماز اوّابین یعنی اللہ تعالیٰ کی طرف بہت زیادہ رجوع کرنے والوں کی نماز ہے۔صَلَاةُ الضُّحٰى صَلَاةُ الْأَوَّابِيْن۔(الجامع الصغیر :7275) حضرت ابوہریرہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :چاشت کی نماز کی حفاظت صرف وہی کرتا ہے جو اللہ تعالیٰ کی طرف بہت زیادہ رجوع ہونے والا ہو، اور یہ در اصل رجوع کرنے والوں کی نماز ہے۔«لَا يُحَافِظُ عَلَى صَلَاةِ الضُّحَى إِلَّا أَوَّابٌ»قَالَ:«وَهِيَ صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ»۔(مستدرکِ حاکم:1182)ساتویں فضیلت :چاشت کی نماز نفع بخش اور نیک لوگوں کی نماز ہے : حضرت انس بن مالکجوکہ نبی کریمﷺکے خادم تھے ، فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میں نبی کریم ﷺکے سر کے پاس کھڑا آپ کے ہاتھوں پر (وضو وغیرہ کے لئے)پانی ڈال رہا تھا کہ اتنے میں آپ ﷺنے سر اٹھایا اور فرمایا: کیا میں تمہیں تین خصلتیں ایسی نہ بتاؤں جن سے تم خوب نفع حاصل کرسکو ؟ حضرت انسنے فرمایا: یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں ضرور بتائیے ، آپﷺ نے اِرشاد فرمایا: میری امّت (مسلمہ)میں سے جس سے بھی تمہاری ملاقات ہو اُس سے سلام کرو اِس سے تمہاری عُمر طویل ہوگی ، جب تم اپنے گھر میں داخل ہو تو گھر والوں کو سلام کرو اِس سے تمہارے گھر میں بکثرت خیر و بھلائی ہوگی اور چاشت کی نماز پڑھا کرو کیونکہ یہ ”صلوۃ الابرار“ یعنی نیک لوگوں کی نماز ہے۔كُنْتُ وَاقِفًا عَلَى رَأْسِ رَسُولِ اللهِ ﷺ أَصُبُّ عَلَى يَدَيْهِ الْمَاءَ، فَرَفَعَ رَسُولُ اللهِ ﷺ رَأْسَهُ، فَقَالَ:أَلَا أُعَلِّمُكَ ثَلَاثَ خِصَالٍ تَنْتَفِعُ بِهَا؟ قَالَ: قُلْتُ: بَلَى، بِأَبِي وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ:مَنْ لَقِيتَ مِنْ أُمَّتِي فَسَلِّمْ عَلَيْهِ يَطُلْ عُمُرُكَ، وَإِذَا دَخَلْتَ بَيْتَكَ فَسَلِّمْ عَلَيْهِمْ