کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
(2)عاقل ہونا ۔ لہذا مجنون اور بیہوش پر نماز لازم نہیں،بشرطیکہ جنون اور بیہوشی پانچ نمازوں کےوقتوں تک یا اِس سےزیادہ رہے، اِس سے کم ہو تو نماز لازم ہوگی ،جس کی قضاء کرنا عذر زائل ہونے کے بعد ضروری ہوگا ۔ (3)بالغ ہونا ۔ لہٰذا نابالغ پر نماز فرض نہیں ۔ (4)قادر ہونا ۔ یعنی حیض و نفاس وغیرہ کی وجہ سے نماز پڑھنے سے عاجز نہ ہو ۔ (5)وقت کا ملنا ۔ یعنی مسلمان ہونے ،بالغ ہونے،جنون و بیہوشی کے دور ہونے یا حیض و نفاس کے زائل ہونے کے بعد کم از کم اتنا وقت مل جائےجس میں صرف تکبیرِ تحریمہ کہنے کی گنجائش ہو تو اس کو وقت کا ملنا کہا جاتا ہے، پس اگر اتنا وقت بھی نہ مل سکےتو اس پر اُس وقت کی نماز فرض نہ ہوگی ، اِس لئے کہ اُسے اُس نماز کا وقت ہی نہ ملا ۔(عُمدۃ الفقہ:2/43) شرائطِ صحّت: یعنی وہ شرائط جن کا نماز سے قبل اہتمام ضروری ہے ، اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی ، ان کو ”نماز کے خارجی فرائض“ بھی کہا جاتا ہے۔ ایسی شرائط سات ہیں : (1)طہارتِ بدن۔ نجاستِ حقیقیہ خواہ غلیظہ ہو یا خفیفہ اِسی طرح نجاستِ حکمیہ خواہ حدثِ اصغر ہو یا حدثِ اکبر، تمام نجاستوں سے پاک ہونا ضروری ہے ۔چنانچہ اگر وضو نہ ہو یا جنابت کی حالت ہو یا نجاستِ غلیظہ ایک درہم کی مقدار(ہتھیلی کے پھیلاؤ)یا اس سے زیادہ ہو یا نجاستِ خفیفہ عضو کے ایک چوتھائی یا اس سے زیادہ مقدار میں لگی ہو تو اُس میں نماز پڑھنا جائز نہیں ، اِس سے نماز نہیں ہوتی۔