کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَكَانَ الْعَدُوُّ فِي غَيْرِ الْقِبْلَةِ فَصَفَّ مَعَهُ صَفًّا وَأَخَذَ صَفٌّ السِّلَاحَ وَاسْتَقْبَلُوا الْعَدُوَّ فَكَبَّرَ رَسُولُ اللَّهِﷺ وَالصَّفُّ الَّذِي مَعَهُ ثُمَّ رَكَعَ وَرَكَعَ الصَّفُّ الَّذِي مَعَهُ ثُمَّ تَحَوَّلَ الصَّفُّ الَّذِينَ صُفُّوا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذُوا السِّلَاحَ وَتَحَوَّلَ الْآخَرُونَ فَقَامُوا مَعَ النَّبِيِّﷺ فَرَكَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَكَعُوا وَسَجَدَ وَسَجَدُوا ثُمَّ سَلَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَهَبَ الَّذِينَ صَلُّوا مَعَهُ وَجَاءَ الْآخَرُونَ فَقَضَوْا رَكْعَةً فَلَمَّا فَرَغُوا أَخَذُوا السِّلَاحَ وَتَحَوَّلَ الْآخَرُونَ وَصَلُّوا رَكْعَةً فَكَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَانِ وَلِلْقَوْمِ رَكْعَةٌ رَكْعَةٌ۔(احکام القرآن للجصاص:3/240) ——— (درسِ ترمذی : 2/356)نمازِ خوف کے طریقے میں ائمہ کا اختلاف : مذکورہ بالا صلوۃ الخوف کے تینوں طریقوں میں کون ساطریقہ راجح ہے ، اِس میں ائمہ کا اختلاف ہے : امام احمد بن حنبل : کوئی صورت راجح نہیں ، وقت اور حال کے تقاضے کے مطابق احادیثِ طیّبہ میں بیان کردہ طریقوں میں سے جوبھی آسان لگے وہ اختیار کیا جاسکتا ہے ۔ امام ابو حنیفہ : تیسرا طریقہ اولیٰ ہے۔ امام مالک و شافعی : حضرت سہل بن حثمہ کی حدیث میں بیان کردہ طریقہ یعنی پہلا طریقہ اولیٰ ہے ۔ البتہ شوافع اور مالکیہ کے درمیان اس میں اختلاف ہے کہ دوسری رکعت میں امام دوسرے طائفہ کو ایک رکعت پڑھا کر سلام پھیرے گا یا تشہد کی حالت میں طائفہ ثانیہ کا انتظار کرے گا۔ امام مالک : دوسری رکعت میں امام دوسرے طائفہ کو ایک رکعت پڑھا کر سلام پھیر دے گا امام شافعی : امام دوسرے طائفہ کو ایک رکعت پڑھا کر تشہد میں بیٹھ کر سلام نہیں پھیرے