کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
كُلِّ لَيْلَةٍ مِنْهَا بِقِيَامِ لَيْلَةِ القَدْرِ۔(ترمذی:758) لہٰذا اِن راتوں کو غفلت اور کوتاہی کا شکار ہوکر گزارنا بڑی نادانی اور خسارے کا سودا ہے ، اِس میں زیادہ سے زیادہ عبادت کا اہتمام کرنا چاہیئے خصوصاً عشاء اور فجر کی نماز جماعت سے پڑھنے کا اہتمام تو لازمی کرنا چاہیئے تاکہ حدیث کے مطابق رات بھر کی عبادت کا ثواب مل سکے۔ساتواں عمل: شبِ عید کا خصوصی اہتمام : حضرت ابو امامہ سےنبی کریمﷺکایہ اِرشاد منقول ہے: جس نے عیدین کی راتوں میں اجرو ثواب کی امید رکھتے ہوئے عبادت کی اُس کا دل اُس (قیامت کے ) دن مردہ نہ ہوگا جس دن سب کے دل مردہ ہوجائیں گے۔مَنْ قَامَ لَيْلَتَيِ الْعِيدَيْنِ مُحْتَسِبًا لِلَّهِ لَمْ يَمُتْ قَلْبُهُ يَوْمَ تَمُوتُ الْقُلُوبُ۔(ابن ماجہ:1782)عشرۂ ذی الحجہ میں ناخن اور بال کاٹنے کی تفصیل : اِس میں تین باتیں قابلِ وضاحت ہیں : (1) ناخن اور بال کاٹنے کا حکم ۔ (2)یہ حکم کس کیلئے ہے۔ (3)اس کی حکمت کیا ہے ؟ناخن اور بال کاٹنے کا حکم : امام احمد بن حنبل : حرام ہے ۔ امام شافعی اور امام مالک : مکروہ تنزیہی ہے ۔ امام ابو حنیفہ : کا ٹنا بلا کراہت جائز ہے ، البتہ نہ کاٹنا مستحب ہے۔(مرقاۃ : 3/1081)