کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
وَسَلَّمَ البَيْتَ، دَعَا فِي نَوَاحِيهِ كُلِّهَا، وَلَمْ يُصَلِّ حَتَّى خَرَجَ مِنْهُ، فَلَمَّا خَرَجَ رَكَعَ رَكْعَتَيْنِ فِي قُبُلِ الكَعْبَةِ، وَقَالَ: «هَذِهِ القِبْلَةُ»۔(بخاری: 398) حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ (فتح مکہ کے روز) سرور کائنات ﷺ، اسامہ ابن زید، عثمان ابن طلحہ حجبی اور بلال ابن رباح خانہ کعبہ کے اندر داخل ہوئے اور حضرت بلال یا حضرت عثمان نے اندر سے دروازہ بند کر لیا (تاکہ لوگ ہجوم نہ کریں) رسول اللہ ﷺ تھوڑی دیر تک اندر (دعا وغیرہ میں) مشغول رہے۔ حضرت عبداللہ ابن عمر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت بلال سے جب کہ وہ (یا رسول اللہ ﷺ) خانہ کعبہ سے باہر آئے تو پوچھا کہ سرکار دو عالم ﷺ (خانہ کعبہ کے اندر) کیا کر رہے تھے؟ بلال نے کہا کہ آپ نے (ایسی جگہ )کھڑے ہو کر نماز پڑھی کہ ایک ستون آپ کے بائیں طرف تھا، دو داہنی طرف تھے ،تین پیچھے تھے۔ ان دنوں خانہ کعبہ میں چھ ستون تھے (اور اب تین ستون ہیں)۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ:أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الكَعْبَةَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، وَبِلاَلٌ، وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ الحَجَبِيُّ فَأَغْلَقَهَا عَلَيْهِ، وَمَكَثَ فِيهَا، فَسَأَلْتُ بِلاَلًا حِينَ خَرَجَ: مَا صَنَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: جَعَلَ عَمُودًا عَنْ يَسَارِهِ، وَعَمُودًا عَنْ يَمِينِهِ، وَثَلاَثَةَ أَعْمِدَةٍ وَرَاءَهُ، وَكَانَ البَيْتُ يَوْمَئِذٍ عَلَى سِتَّةِ أَعْمِدَةٍ۔(بخاری:505)تعارض ِ احادیث کے جوابات : (1)………دونوں روایات میں ترجیح کے طریقے سے عمل کریں گے ، بایں طور کہ حضرت بلال کی روایت جس سے آپﷺکا نماز پڑھنا معلوم ہوتا ہے وہ راجح ہےاِس لئے کہ وہ مُثبِت (یعنی حکم کو ثابت کرنے والی) روایت ہے، جبکہ حضرت عبد اللہ بن عباس کی روایت(جودرحقیقت حضرت اُسامہ بن