کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اِرشادِ نبوی ہے :جمعہ کے دن غسل کیا کرو اور اپنے سر کو دھویا کرو اگرچہ تمہیں جنابت لاحق نہ بھی ہو ۔ اغْتَسِلُوا يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَاغْسِلُوا رُءُوسَكُمْ، وَإِنْ لَمْ تَكُونُوا جُنُبًا۔(مسند احمد:2383) جمعہ کے دن غسل کیا کرو، اِس لئے کہ جمعہ کے دن جو غسل کرتا ہےاُس کیلئے جمعہ سے جمعہ کے درمیان کے گناہوں، بلکہ مزید تین دن کے گناہوں کا کفارہ ہوجاتا ہے۔اغْتَسِلُوا يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَإِنَّهُ مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَلَهُ كَفَّارَةُ مَا بَيْنَ الْجُمُعَةِ إِلَى الْجُمُعَةِ وَزِيَادَةُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ۔(طبرانی کبیر:7740)مسواک کرنا : بے شک یہ (جمعہ کا دن)عید کا دن ہے،اللہ تعالیٰ نے اِس کو مسلمانوں کیلئے (عیدکا دن)بنایا ہے، پس جو جمعہ کیلئے آئےاُسے چاہیئے کہ غسل کرے،اور اگر خوشبو ہو تو وہ لگائے، اور مسواک کو اپنے اوپر لازم کرلو۔إِنَّ هَذَا يَوْمُ عِيدٍ، جَعَلَهُ اللَّهُ لِلْمُسْلِمِينَ، فَمَنْ جَاءَ إِلَى الْجُمُعَةِ فَلْيَغْتَسِلْ، وَإِنْ كَانَ طِيبٌ فَلْيَمَسَّ مِنْهُ، وَعَلَيْكُمْ بِالسِّوَاكِ۔(ابن ماجہ:1098) تین چیزیں ہر مسلمان کو بہت اہتمام سے کرنی چاہیئے: جمعہ کے دن غسل کرنا ،مسواک کرنا ،اور اگر میسّر ہو تو خوشبو لگانا۔ثَلَاثٌ حَقٌّ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ: الْغُسْلُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَالسِّوَاكُ، وَيَمَسُّ مِنْ طِيبٍ إِنْ وَجَدَ۔(مسند احمد:16397) جس نے جمعہ کے دن غسل کیا ،مسواک کی اور اپنے پاس موجود خوشبو لگائی اور اپنے کپڑوں میں سے اچھے کپڑے پہنےپھر مسجد آیا اور لوگوں کی گردنیں نہیں پھلانگی،پھر جس قدر اللہ نے چاہا نماز پڑھی،پھر جب اِمام کے(خطبہ کیلئے)نکلنے اور نمازپڑھانے تک خاموش رہا تو یہ اُس کیلئے اُس جمعہ سے پچھلے جمعہ تک کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَاسْتَنَّ، وَمَسَّ مِنْ طِيبٍ إِنْ كَانَ عِنْدَهُ