کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
ایک مرفوع روایت میں ہے ،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:نماز میں کوکھ پر ہاتھ رکھنا جہنمیوں کے راحت حاصل کرنے کا طریقہ ہے۔الِاخْتِصَارُ فِي الصَّلَاةِ اسْتِرَاحَةُ أَهْلِ النَّارِ۔ (شعب الایمان:2854) فائدہ : جہنمیوں کے راحت حاصل کرنے کے دو مطلب ذکر کیے گئے ہیں : (1)……میدانِ محشر میں اہلِ نار دیر تک کھڑے رہنے کی وجہ سے تھک جائیں گے تو اپنی کوکھ پر ہاتھ رکھ کر راحت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ (2)……اہلِ نار سے مراد ”یہود و نصاریٰ“ ہیں جو انجام کے اعتبار سے اہلِ نار ہیں ، اور وہ چونکہ نماز میں کوکھ پر ہاتھ رکھا کرتے تھے تو گویا یہ انجامِ کار کے اعتبار سے ہونے والے اہلِ نار کے راحت حاصل کرنے کا طریقہ ہے ، ورنہ جہنم میں اہلِ نار کو کوئی راحت حاصل نہ ہوگی ۔(مرقاۃ المفاتیح:2/792)خصر فی الصلاۃ کے معانی : نماز میں خصر سے منع کیا گیا ہے ،اِس کا کیا مطلب ہے، اِس میں مختلف اقوال بیان کیے گئے ہیں : کوکھ پر ہاتھ رکھنا ۔وَقِيلَ: وَضْعُ الْيَدِ عَلَى الْخَاصِرَةِ۔ (مرقاۃ:2/780) بغیر عذر کے ٹیک لگاکر کھڑے ہونا ۔ (مرقاۃ:2/780) تلاوت کرتے ہوئے مکمل سورت نہ پڑھنا ۔ (مرقاۃ:2/780) تلاوت میں آیت ِ سجدہ چھوڑ دینا ۔ (فتح القدیر:1/410) تلاوت میں صرف آیتِ سجدہ پر اکتفاء کرنا ۔ (فتح القدیر:1/410) رکوع و سجود میں اس قدر اختصار کرناکہ طمانیت فوت ہوجائے ۔ (فتح القدیر:1/410)