کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
(7)اگر اِمام قعدہ میں تشہد نہ پڑھے تب بھی مقتدی کو تشہد پڑھنا چاہیئے ، لیکن اگر امام نے قعدہ اولیٰ ہی ترک کر دے تو مقتدی کو بھی ترک کردینا چاہیئے ۔ (8)اگر اِمام سلام پھیرتے ہوئے سلام کے کلمات کہنے کے بجائے کلام وغیرہ کے ذریعہ نماز کو ختم کرے تب بھی مقتدی کو سلام پھیر کر اپنی نماز مکمل کرنی چاہیئے۔ (9)اِمام اگر ایّامِ تشریق میں فرض نماز کے بعد تکبیرات تشریق(جوکہ واجب ہے)کو ترک کردے تب بھی مقتدی کو تکبیرِ تشریق پڑھنی چاہیئے ۔ (عُمدۃ الفقہ بتغیر یسیر:2/218،219)کیا نماز کے دوران امامت میں تبدیلی جائز ہے ؟ یعنی دورانِ نماز امام کا تبدیل ہوجانا ، بایں طور کہ امامت کسی اور کو دیدینا اور پہلے اِمام کا دوسرے اِمام کی اقتداء میں نماز پڑھنے لگ جانا، یہ جائز ہے یا نہیں ،اس میں اختلاف ہے : امام شافعی : جائز ہے ، جیسا کہ حضرت ابوبکر صدیق نے نماز کے دوران حضور ﷺکے آنے پر آپ کو امامت دیدی تھی اور خود آپﷺکےمقتدی بن گئے تھے۔ امام ابو حنیفہ: جائز نہیں۔اور حدیث مذکور کا مطلب یہ ہے کہ : آپ ﷺ کی یہ خصوصیت ہے کہ آپ دورانِ نماز بھی امامت لے سکتے تھے، جیساکہ علّامہ سیوطی نےآپﷺکی اِس خصوصیت کو نقل کیا ہے ۔ دوسرا مطلب یہ ہے اور یہی راجح بھی ہے کہ حضرت صدیق اکبر نے نماز شروع نہیں کی تھی ، بلکہ شروع کرنے والے تھے کہ آپ ﷺ کو تشریف لاتا ہوا دیکھ کر پیچھے ہٹنے لگے ۔ کیونکہ حدیث