کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
قربانی کا جانور تول کر یعنی وزن کر کے خریدنا یا بیچنا : موجودہ دور میں بہت سی جگہوں میں یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ جانوروں کو تول کر اور وزن کرکے فروخت کرتے ہیں ، یہ جائز ہے اور ایسی قربانی بھی بلاشبہ درست ہے۔( ماہنامہ بینات ذوا لقعدہ ۱۴۲۹ھ) البتہ اِس بات کا لحاظ ضروری ہے کہ خریدتے ہوئے قربانی ہی کو مقصود اور پیشِ نظر رکھنا چاہیئے ،گوشت کے حصول کی نیت نہیں کرنی چاہیئے ۔جانوروں کے اعضاء میں قطع کی مانع مقدار : یعنی قربانی کے جانوروں کے مختلف اعضاء اگر کچھ کٹے ہوئے ہوں تو اُن کی دو صورتیں ہوتی ہیں : قطعِ قلیل ۔ اس صورت میں قربانی ہوجاتی ہے ، لیکن اگراس سے بھی اجتناب ہو تو بہتر ہے ۔ قطعِ کثیر ۔ اس صورت میں قربانی نہیں ہوتی ۔ پھر قلیل و کثیر کی تعیین میں اختلاف ہے کہ کتنی مقدار قلیل اور کتنی کثیر کہلائے گی : امام ابو حنیفہ : امام صاحب سے چار اقوال منقول ہیں : اکثرمن الثلث۔ یعنی تہائی سے زیادہ مانع ہے اور تہائی یا تہائی سے کم جائز ہے ۔ و ھو ظاہر الروایۃ ۔ ثلث ۔یعنی تہائی اور اس سے زیادہ مانع ہے اور تہائی سے کم جائز ہے ۔ ربع۔ یعنی چوتھا ئی یا اس سے زیادہ مانع ہے اور چوتھائی سے کم جائز ہے ۔ اکثر من النصف۔ نصف اور اس سے زیادہ مانع ہے اور نصف سے کم جائز ہے ۔ (رد المحتار : 6/323) صاحبین :اکثر من النصف۔ نصف اور اُس سے زیادہ مانع ہے اور نصف سے کم جائز ہے ۔(ایضاً )