کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اِستطاعت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھو، اور اِس کی استطاعت بھی نہ ہو پہلو پر لیٹ کر نماز پڑھو۔صَلِّ قَائِمًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَقَاعِدًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَعَلَى جَنْبٍ۔(بخاری:1117) لیکن حضرات احناف اس کا مطلب یہ بیان کرتے ہیں کہ اس میں آپ ﷺ نے حضرت عمران بن حصین کی حالت کے اعتبار سے جواب دیا تھا، کیونکہ اُن کو بواسیر کا مرض لاحق تھا ، جس کی وجہ سے وہ سیدھا لیٹ کر نماز پڑھنے سے قاصر تھے ۔(مرقاۃ : 3/936)لیٹ کر نفل نمازپڑھنے کا مسئلہ : ایک حدیث ہے ، جس میں نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل کیاگیا ہے :جوشخص (بغیر عُذر کےنفل) نماز بیٹھ کر پڑھے اُس کیلئے کھڑے ہوکر پڑھنے والے کے مقابلے میں آدھا اجر ہےاور جو لیٹ کر نماز پڑھے اُس کو بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کے مقابلے میں آدھا اجر ملتا ہے۔مَنْ صَلَّى قَاعِدًا، فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ القَائِمِ، وَمَنْ صَلَّى نَائِمًا، فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ القَاعِدِ۔(بخاری:1115) اِس حدیث کے ضمن میں دو مسئلے قابلِ وضاحت ہیں : (1)لیٹ کر نفل نماز پڑھنا کیسا ہے؟ (2)حدیثِ مذکور پر وارِد ہونے والے اِشکال کا جواب۔کیا نفل نماز بغیر عذر کے لیٹ کر پڑھ سکتے ہیں ؟ لیٹ کرنفل پڑھناعذر کے ساتھ ہو تو بالاتفاق جائز ہے اور بلا عذر میں اختلاف ہے : امام شافعی و حسن بصری: جائز ہے۔ ائمہ ثلاثہ : جائز نہیں ۔ (الفقہ الاسلامی : 2/1069)(مرعاۃ :4/250)