کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
﴿قربانی کے فضائل ،احکام ،فقہی مباحث مع اختلافاتِ ائمہ﴾ لفظ ” اضحیہ“ کے اعراب اور معنی : اعراب : علامہ نووی فرماتے ہیں کہ اس کے اندر چار لغات ہیں : اُضْحِيَة ۔بضم الہمزہ ۔ جمع أَضَاحِيٌّ آتی ہے ۔ اِضْحِيَة ۔بکسر الہمزہ ۔ اس کی جمع بھی أَضَاحِيٌّ آتی ہے ۔ ضَحِيَّة ۔بغیر الہمزہ و بفتح الضاد و کسر الحاء ۔اس کی جمع ضَحَايَا آتی ہے ۔ اَضْحَاة ۔اس کی جمع أَضْحَىآتی ہے ۔اِصطلاحی معنی : ذَبْحُ حَيَوَانٍ مَخْصُوصٍ بِنِيَّةِ الْقُرْبَةِ فِي وَقْتٍ مَخْصُوصٍ.یعنی مخصو ص جانور کومخصوص وقت میں نیتِ قربت (ثواب کی نیت ) کے ساتھ ذبح کرنا ۔ (الدر المختار : 6/312)قربانی کی اہمیت : قربانی ایک اہم عبادت اور شعائر اسلام میں سے ہے ، زمانہ جاہلیت میں بھی ا س کو عبادت سمجھا جاتا تھا ، لیکن اس وقت بتوں کے نام پر قربانی کی جاتی تھی ، اسلام نے آکر اس کو صرف ایک خدائے وحدہ لا شریک کے لئے خاص کردیا اور اس کے علاوہ کسی اور کے نام پر ہونے والے ذبیحوں کو مردود اور حرام قرار دیا ۔ اِس کی اہمیت کا اندازہ اِس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ نبی کریمﷺنے مدینہ منوّرہ ہجرت کرنے کے بعد دس