کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بَابُ الدُّعَاءِ فِي التَّشَهُّدِ سلام سے قبل کس طرح کی دعاء مانگی جاسکتی ہے: تشہد کے بعدٍکوئی بھی دعاء پڑھنی چاہئے ، البتہ وہ کس طرح کی دعائیں ہوں ، اس میں ائمہ کا اختلاف ہے : شوافع و مالکیہ: ماثور اور غیر ماثور تمام دعائیں مانگی جاسکتی ہیں ، لیکن ماثور افضل ہے ۔ امام ابوحنیفہ و احمد: صرف ماثورہ دعائیں مانگنی چاہیئے ۔(اوجز المسالک : 2/243) نوٹ : امام ابو حنیفہکے نزدیک افضل تو یہی ہے کہ ماثورہ دعائیں پڑھی جائیں تاہم اگر غیر ماثورہ دعائیں پڑھی جائیں تو اِس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ وہ کلام النّاس یعنی لوگوں کے کلام کے مشابہ نہ ہو ، اور اِس کی پہچان یہ ہے کہ اُس سوال کو بندوں سے اگر کیا جاسکتا ہے تو وہ کلام النّاس کے مشابہ کہلائے گا ، ورنہ نہیں ۔(ہدایۃ ، باب صفۃ الصلوۃ )سلام سے قبل مانگی جانے والی ماثور دعائیں : سلام سے قبل نبی کریمﷺسے کئی دعائیں ثابت ہیں ، اُن میں سے چند یہ ہیں : (1)—«اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ المَحْيَا، وَفِتْنَةِ المَمَاتِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ المَأْثَمِ وَالمَغْرَمِ»۔(بخاری:832) (2)—«اَللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا، وَلاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ، فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ، وَارْحَمْنِي إِنَّكَ أَنْتَ الغَفُورُ الرَّحِيمُ »۔(بخاری:834)