کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
آگے ذکر کی جائیں گی ۔ اِس سے اخذ کرتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ اِس رات میں تمام گناہوں سے توبہ کرنے کے ساتھ ساتھ بطور خاص:کفر و شرک،کینہ ،والدین کی نافرمانی ،قطع رحمی ،اِزار ٹخنوں سے نیچے رکھنا،شراب نوشی ،قتل اور زنا ، اِن گناہوں سے بھی معافی مانگنی چاہیئے اور اگر کوئی مبتلاء ہو تو صدقِ دل سے توبہ کرکے اِن گناہوں کو ترک کردینا چاہیئے ، تاکہ اِس عظیم اور بابرکت شب میں مغفرت سے محرومی نہ ہوجائے ۔شبِ براءت کی فضیلت سے محروم رہنے والے بد نصیب : شبِ براءت بہت ہی بابرکت اور عظیم رات ہے لیکن کچھ ایسے بھی حِرماں نصیب اور بد قسمت لوگ ہوتے ہیں جو اس رات کی برکات اور بالخصوص سب سے اہم چیز مغفرت ِ خداوندی سے محروم رہ جاتے ہیں ، وہ کون لوگ ہیں ؟ذیل میں احادیث کی روشنی میں اُس کی تفصیل ملاحظہ فرمائیں:مُشرِک :حضرت ابوموسی اشعری نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب میں اپنے بندوں کی جانب نظرِ رحمت فرماتے ہیں اور مُشرک اور کینہ پرور کےعلاوہ تمام مخلوق کی مغفرت کردیتے ہیں ۔إِنَّ اللَّهَ لَيَطَّلِعُ فِي لَيْلَةِ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ فَيَغْفِرُ لِجَمِيعِ خَلْقِهِ إِلَّا لِمُشْرِكٍ أَوْ مُشَاحِنٍ۔(ابن ماجہ:1390)کینہ پرور : اِرشادِ نبوی ہے:اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب میں آسمانِ دنیا پر اپنی شان کے مطابق نزول فرماتے ہیں اور سب کی مغفرت کردیتے ہیں سوائے وہ شخص جو شرک کرنے والا ہو یا وہ جس