کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
فائدہ : مذکورہ بالا شرائط میں سے کوئی ایک بھی شرط اگر نہ پائی گئی تو نماز فاسدتو نہیں ہوگی ، لیکن مکروہ ضرور ہوجائے گی۔اس لئے ہر صورت میں اجتناب کرنا ضروری ہے، تاکہ فساد اور کراہت دونوں سے احتراز کیا جاسکے۔(تسہیل بہشتی زیور:1/301)(ہدایۃ : 1/240) (الفقہ الاسلامی : 2/1266)مُحاذاۃ کے مُفسدِ نماز ہونے میں ائمہ کا اختلاف : ائمہ ثلاثہ : مردو عورت میں سے کسی کی نماز فاسد نہیں ہوتی ، البتہ مکروہ ہوجاتی ہے ۔ امام ابو حنیفہ : مرد کی نماز فاسد ہوجائے گی ، جبکہ اس کے مُفسد ہونے کی مذکورہ بالا شرائط بھی پائی جاتی ہوں، ورنہ فاسد نہیں ہوگی۔(الفقہ علی المذاہب الاربعۃ :1/368) («»«»«»(«»«»«»(بَابُ الْإِمَامَةِ اِمامت کے صحیح ہونے کی شرائط: مسلمان ہونا : پس کافر کی اِمامت صحیح نہیں ۔ بالغ ہونا: پس نابالغ کا امام بننا صحیح نہیں ۔ عاقل ہونا : پس مجنون کی اِمامت صحیح نہیں ۔ مرد ہونا: پس عورت کا اِمام بننا درست نہیں ۔ قاری ہونا : کم از کم ایک آیت یاد ہونا ، پس اُمّی کی اِمامت قاری کے آگےصحیح نہیں ۔